آزاد جموں کشمیر کے نئے مالی سال کا بجٹ آج قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا گیا۔
آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس تین گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔
بجٹ پیش کیے جانے سے چند گھنٹے قبل کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور کی بطور وزیرِ خزانہ تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
وزیر خزانہ وقار نور نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ بجٹ کا مجموعی حجم 232 ارب 4 کروڑ 70 لاکھ روپے ہے، جس میں ترقیاتی اخراجات کیلئے 42 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اور غیر ترقیاتی اخراجات کیلئے 190 ارب 4 کروڑ 7 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں 67 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ کا اضافہ کیا گیا ہے ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ موجود حکومت آزاد کشمیر کی حکومتی تاریخ میں سب سے بڑے حجم کا بجٹ پیش کررہی ہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق ترقیاتی بجٹ میں 30 ارب وفاقی حکومت اور 12 ارب اپنے وسائل سے حاصل کیے جائیں گے۔
گزشتہ مالی سال کی نسبت ترقیاتی بجٹ میں47 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق تعلیم کا بجٹ 2 ارب سے بڑھا کر 4 ارب روپے مختص کیا گیا ہے جبکہ صحت کے لیے 1.8 ارب سے بڑھا کر 3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
بجٹ میں لوکل گورنمنٹ کا بجٹ 2 ارب 80 کروڑ سے بڑھا کر 3 ارب 70 کروڑ کرنے کی تجویز شامل کی گئی ہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبوں کا بجٹ 10 کروڑ سے بڑھا کر 15 کروڑ رکھا گیا ہے۔