سپریم کورٹ میں پنجاب پولیس کے اہلکار کی نوکری سے برخاستگی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں درخواست گزار نے اپنی غلطی کا اعتراف کیا اور معافی بھی مانگی۔
دوران سماعت درخواست گزار نے کہا کہ عدالت مجھے معاف کر دے، میری غلطی ہے۔
جس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ نے اپنی نوکری کرنے میں دلچسپی ہی نہیں لی۔سابق پولیس اہلکار نے مؤقف اپنایا کہ بیوی جھگڑا کرکے چلی گٸی تھی، ذہنی تناؤ کا شکار تھا۔
جس پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ گھریلو معاملات کامطلب یہ نہیں کہ آپ نوکری نہ کریں، اتنے عرصے نوکری سے غاٸب رہنا درست نہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ دوران ملازمت آپ 68 بار محکمانہ کوتاہیوں کے مرتکب ہوئے، معافی ہم نہیں دے سکتے، قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے، غلطی آپ کریں تو آپ کی مدد ہم کیسے کریں۔
عدالت نے پنجاب پولیس کی سزا کے خلاف درخواست گزار کی استدعا مسترد کردی۔