سندھ ہائیکورٹ میں دائر چھ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں میں بڑی پیشرفت سانے آئی ہے، پولیس نے لاپتا افراد سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔
پولیس رپورٹ کے مطابق چھ لاپتا افراد جیل میں ہیں، یہ افراد مختلف جرائم میں ملوث ہیں، جنہیں علاقہ پولیس نے گرفتار کیا۔
رپورٹ کے مطابق سید احرار کو شاہ فیصل پولیس نے دو مقدمات میں گرفتار کیا، تاجدارعلی کو سی ٹی ڈی نے گرفتار کیا جو جیل میں ہے۔
دانش سومروکو حیدر آباد پولیس نے گرفتار کیا وہ بھی جیل میں ہے، سکندر میمن کو میمن گوٹھ پولیس نے ایک مقدمے میں گرفتار کیا، شہری فضل غنی کو سی ٹی ڈی نے منگھو پیر کے علاقے سے گرفتار کیا، جبکہ ابراہیم علی کو سچل کے علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔
عدالت نے لاپتا شہریوں کی گرفتاری کی رپورٹس پر بازیابی کی درخواستیں نمٹاتے ہوئے شہریوں کے اہلِ خانہ کو متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب کراچی کے علاقے صفورا گوٹھ سے نوکری کی تلاش پر جانے والے تین لاپتا شہری راشد رشید،عابد اور کلیم کے اہل خانہ نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواستیں کی دائر کردیں
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ تینوں شہری 12 جون کو گھر سے نوکری کی تلاش میں صفورا گوٹھ گئے تھے، جب تینوں شہری واپس نہیں آئے تو معلومات کرنے پر پتہ چلا کہ سادہ لباس اہلکار اپنے ساتھ لے گئے ہیں، خدشہ ہے کہ تینوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کردیا جائے گا، عدالت سے استدعا ہے کہ بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے عدالت میں کسی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی۔