حکومت کی جانب سے ایل این جی خریدنے میں ناکامی کے بعد سردیوں میں گیس بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
پاکستان ایک سال کے طویل وقفے کے بعد اپنی پہلی کوشش میں اسپاٹ مارکیٹ سے مائع قدرتی گیس (LNG) حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، پاکستان کو موسم سرما کے مہینوں میں چھ ترسیلوں کے لیے کوئی بولی نہیں ملی۔
سرکاری طور پر چلنے والی پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل)، جس نے گزشتہ ہفتے اکتوبر اور دسمبر میں تین کارگوز کے لیے مختصر مدت کے ٹینڈر جاری کیے تھے، اس نے منگل کو اعلان کیا کہ اسے رات 12:30 بجے بولی بند ہونے تک کسی بھی ڈلیوری ونڈو کے لیے کوئی بولی نہیں ملی۔
پی ایل ایل موسمی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے اسپاٹ ٹینڈرنگ کے ذریعے مہینے میں تین کارگو درآمد کرتا تھا، لیکن اسے پچھلے سال جون سے ایک بھی کارگو حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، اس کے بار بار جاری کئے گئے ٹینڈرز کسی بھی بولی دہندہ کو راغب کرنے میں ناکام رہے ہیں۔