ضلع کچہری لاہور نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے خلاف 5 کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔
عدالت نے پرویز الہٰی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دیدیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو رہائی کے بعد آج صبح کیمپ جیل سے دوبارہ گرفتار کیا گیاتھا۔
ایف آئی اے نے پرویز الہیٰ کو حراست میں لے کر ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک کی عدالت پیش کیا۔
اس دوران پولیس اور ایف آئی اے نے صحافیوں کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا جبکہ وکلاء اور سائلین کا بھی کمرہ عدالت میں داخلہ بند کردیا گیا تھا۔
پرویز الٰہی نے عدالت کو بتایا کہ پہلی سماعت پر جو کپڑے پہنے تھے، اب بھی یہی پہنے ہیں۔ مجھے جیل سے لے کر آئے ہیں جہاں کوئی سہولت نہیں دی جا رہی، فرش پر کیڑے رینگتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس 2 سوٹ ہیں۔
واضح رہے کہ عدالت نے گزشتہ روز چوہدری پرویز الٰہی کی رہائی کے احکامات جاری کئے تھے، لیکن ایف آئی اے نے گزشتہ روز ہی منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرلیا۔
لاہور کی انسداد بدعنوانی عدالت نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت منظور کی تھی۔
دوسری جانب پرویز الہی نے کیسز کی تفصیلات اور حفاظتی ضمانت کیلئےعدالت سے رجوع کرلیا ہے۔
پرویز الہی کی جانب سے دائر درخواست میں ایف آئی اے اور پولیس سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پرویز الٰہی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب رہے، ان کیخلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کئے جارہے ہیں، عدالت مقدمات کی تفصیلات فراہم کرے۔
لاہور:عدالت منی لانڈرنگ کے مقدمے میں پرویز الہی کی حفاظتی ضمانت منظور کرے، استدعا
خیال رہے کہ صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ کے ایک ہفتے تک جاری رہنے والے محاصرے کے بعد یکم جون کو انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ کی ایک ٹیم اور پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔
اے سی ای کے مطابق پرویز الہٰی اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں غبن سے متعلق کیس میں مطلوب تھے۔
نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما نے گرفتاری کے خلاف مزاحمت کی، تاہم پولیس نے ان کی گاڑی کی اگلی کھڑکی توڑ کر انہیں گرفتار کرلیا تھا