چین نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں ممبئی حملوں کے مبینہ ملزم اور لشکر طیبہ کے سینیئر رکن ساجد میر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی بھارت اور امریکہ کی تجویز کو ویٹو کر دیا ہے۔ امریکہ نے ساجد میر پر پانچ ملین امریکی ڈالر کا انعام بھی رکھا ہے۔
ساجد میر بھارت کے انتہائی مطلوب اشخاص میں سے ایک ہیں اور بھارت انہیں 2008 کے ممبئی حملے کا اہم سازشی قرار دیتا ہے۔
26/11 کے ممبئی حملوں میں ساجد کے مبینہ کردار کے لئے امریکہ نے ان کے سر پر 5 ملین امریکی ڈالر کا انعام بھی رکھا ہوا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ساجد میر حملوں کے لیے لشکر طیبہ کے آپریشنز مینیجر تھے، جنہوں نے ان کی منصوبہ بندی، تیاری اور عمل درآمد میں اہم کردار ادا کیا۔
چین نے حالیہ مہینوں میں متعدد نامزدگیوں کی تجاویز کو ویٹو کیا ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں بیجنگ نے حافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید کو فہرست میں شامل کرنے کی تجویز کو روکا تھا۔
یہ تجویز بھارت کی طرف سے پیش کی گئی تھی اور امریکہ نے اس کی حمایت کی تھی۔یہ پانچویں مرتبہ ہے جب چین نے حالیہ مہینوں میں بھارت اور امریکہ کی تجویز کو بلاک کیا ہے۔
بیجنگ نے اکتوبر میں شاہد محمود، ستمبر میں ساجد میر، جون میں عبدالرحمان مکی اور اگست میں مسعود اظہر کے بھائی عبدالرؤف اظہر کو تحفظ فراہم کیا۔