ایسے میں جب دنیا بھر میں پناہ گزینوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، پاکستانی قوم یونان کے سمندر میں کشتی حادثے کے بعد یورپ جانے والے سینکڑوں تارکین وطن کے جانی نقصان پر سوگ میں ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2022 کے آخر تک 40,618 پاکستانیوں نے دوسرے ممالک میں سیاسی پناہ کی درخواستیں دیں۔
یہاں وہ سرفہرست 10 ممالک ہیں جنہیں گزشتہ سال پاکستان سے سب سے زیادہ پناہ کی درخواستیں موصول ہوئیں۔
یہ سرفہرست 10 ممالک ہیں جہاں لوگ جا رہے ہیں، لہٰذا یہ بھی دیکھنا چاہئیے کہ یہ ممالک پناہ کے لیے درخواست دینے والے پناہ گزینوں کو کتنا خوش آمدید کہتے ہیں۔
اس اگلے خاکے میں، بار کو اوپر والے چارٹ کی طرح ترتیب میں رکھا گیا ہے، جبکہ نیلی لائن ظاہر کرتی ہے کہ قبولیت کی شرح کتنی زیادہ یا کم ہے۔
آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اٹلی کو مناسب مارجن سے سب سے زیادہ درخواستیں ملتی ہیں، لیکن اس کے پاس سرفہرست 10 ممالک میں سے سب سے کم قبولیت کی شرح ہے۔ دریں اثناء کینیڈا اور آسٹریلیا میں سیاسی پناہ کی درخواست قبول کرنے کا امکان زیادہ ہے، لیکن ان پر بہت کم لوگ درخواست دیتے ہیں۔
اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ یونان اور اٹلی، دونوں کا ذکر حالیہ کشتی کے سانحے کے دوران کیا گیا تھا جس میں پاکستانیوں کا سب سے بڑا نقصان ہوا تھا، یہ ممالک بھی فہرست میں شامل ہیں۔ دونوں کو پناہ کے متلاشیوں سے بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہوتی ہیں، لیکن دونوں کی قبولیت کی شرح دنیا میں سب سے کم ہے۔
یہ ڈیٹا اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن کے اعداد و شمار پر مبنی worlddata.info سے لیا گیا ہے۔