Aaj Logo

اپ ڈیٹ 21 جون 2023 08:30am

یونان حادثہ: گرفتار مصریوں کا الزامات سے انکار، حادثے سے قبل کشتی کی ویڈیو منظر عام پر

یونان کشتی حادثے کے نو مبینہ ملزمان پر انسانی اسمگلنگ کا الزام عائد کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایتھنز ذرائع کے مطابق نو مبینہ انسانی اسمگلرز کا ریمانڈ بھی دے دیا گیا ہے، ان افراد کو گزشتہ ہفتے کلاماتا کی بندرگاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ملزمان کی عمریں بیس سے چالیس سال کے درمیان ہیں، جن پر قتل اور جرائم پیشہ تنظیم بنانے کا الزام ہے، الزامات ثابت ہونے پر ملزمان کو عمر قید ہو سکتی ہے۔

ملزمان نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات سے انکار کیا ہے۔

یونان کشتی حادثے کے الزام میں گرفتار نو افراد نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات سے انکار کردیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ وہ اسمگلنگ رنگ کے رکن نہیں ہیں۔ اس کے برعکس، ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے بھی اٹلی جانے کیلئے بڑی رقم ادا کی تھی۔

یونانی اخبار کے مطابق ملزم کے دفاعی وکیل دیمتریس ڈریکوپولوس نے بتایا کہ، ”کشتی کی تباہی کی وجہ کشتی پر موجود لوگوں کی جگہ بدلنا تھا۔ جب انہوں نے بندرگاہ کو دیکھا تو اپنی جگہ بدل لی، انہوں نے اسے لائف لائن کے طور پر دیکھا۔“

الیگزینڈروس ڈیماریسس، جو مدعا علیہ کے وکیل بھی ہیں، انہوں نے کہا، ”(ان کا موکل) کہتا ہے کہ وہ بے قصور ہے، اس کا ان افراد کی نقل و حمل میں کوئی شمولیت یا تعاون نہیں ہے اور اس نے دوسروں کی طرح صرف ادائیگی کی تھی۔“

مدعا علیہان نے تفتیشی دفتر میں صرف چند منٹ گزارے، اس کے بعد ان تمام کو میسینیا کے پولیس ہیڈکوارٹر میں حراست میں رکھا گیا اور صبح 10 بجے، وہ دوبارہ عدالتی حکام کے سامنے پیش ہوں گے۔

خیال رہے کہ ملزمان کے حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ جب وہ وہاں پہنچے تو کشتی میں موجود تمام افراد بیٹھے ہوئے تھے، جبکہ انہیں مینیج کرنے والے ہینڈلرز کھڑے ہوئے تھے، جو کہ انسانی اسمگلرز کا عمومی طرز عمل ہے۔

حکام نے ملزمان کو کھڑے ہونے کی وجہ سے اسمگلرز قرار دیا تھا۔

ماہی گیری کشتی ڈوبنے سے پہلے

اخبار کیتھیمیرینی نے آج جہاز کے ڈوبنے سے پہلے اس کی دو ویڈیوز جاری کی ہیں۔

یہ ویڈیو منگل 13 جون کی صبح 09:48 بجے، حادثے سے تقریباً 16 گھنٹے پہلے فرنٹیکس طیارے نے بنائی تھی۔ یورپی بارڈر اینڈ کوسٹ گارڈ ایجنسی کے طیارے نے پائلوس کے جنوب میں سمندری علاقے میں کشتی کو دیکھا تھا۔

آپٹیکل اور تھرمل کیمرہ دونوں سے بنائی گئی ویڈیو میں کشتی ”ایڈریانا“ اپنی منزل کی طرف معقول رفتار سے سفر کرتی نظر آرہی ہے۔

ایک اور ویڈیو میں کشتی کی مدد کے لیے 13 جون کی سہ پہر کو پہنچے ایک تجارتی جہاز کو ریکارڈ کیا گیا۔

مینیجنگ کمپنی نے اطلاع دی ہے کہ یونانی ملکیتی ٹینکر ”لکی سیلر“ کوسٹل آپریشن سینٹر کے حکم سے اپنے اصل راستے سے ہٹ کر کشتی تک پہنچا، جہاز کو کشتی میں موجود افراد کو کھانے اور پانی کی پیشکش کرنے کا حکم دیا گیا۔

انہوں نے جب کشتی کو دیکھا تو ’لکی سیلر‘ کے عملے نے ایک رکن نے لاؤڈ اسپیکر پر کہا کہ وہ انہیں سامان فراہم کر سکتے ہیں۔

ایک ویڈیو میں جو ”K“ کے پاس موجود ہے، لوگوں سے بھری ہوئی کشتی کو دور سے دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اپنا انجن آگے بڑھا رہی ہے، دھواں نکل رہا ہے اور آہستہ آہستہ چل رہا ہے، جیسے ہی ”لکی سیلر“ اس کے قریب آیا ہے۔

’لکی سیلر‘ کی جانب سے آخری ریسکیو فیز کی ایک اور ویڈیو جو گزشتہ دنوں جاری کی گئی تھی اس میں دکھایا گیا ہے کہ کشتی نے سفر کرنا چھوڑ دیا تھا، اس کا انجن ٹھیک نہیں تھا اور موسمی حالات اچھے تھے۔

Read Comments