** سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ یونان کشتی حادثے کا شکار ہونے والے پاکستانیوں سے انسانی اسمگلرز نے 24 لاکھ روپے فی کس وصول کیے تھے۔ یہ افراد لیبیا پہنچ کر وہاں سے یورپ جا رہے تھے۔ ادھر یہ انکشاف ہوا ہے کہ لیبیا میں پھنسے تین پاکستانیوں کی واپسی کیلئے انسانی اسمگلرز 30 لاکھ روپے مانگ رہے ہیں۔**
یونان میں کشتی حادثے میں جہاں درجنوں پاکستانیوں کی موت کی خبریں آرہی ہیں، وہیں بھلوال سے گئے 4 افراد کی بھی کوئی واضح اطلاعات نہیں مل رہیں۔ ان میں سے ایک کے کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے اور 3 کے لیبیا میں موجود ہونے کی اطلاعات ہیں۔
یہ لوگ انسانی اسمگلرز کو لاکھوں افراد دے کر پاکستان سے گئے تھے۔ ایجنٹوں کو ادائیگی کی ویڈیو آج نیوز نے پیر کو نشر کی۔
ورثا کا کہنا ہے کہ ایجنٹ نے 11 ماہ قبل بھلوال کے 5 افراد ولایت خان، رمضان، حنیف خان، عثمان خان اورعثمان ثنذر کو یورپ کا جھانسہ دے کر باہر بھیجا، ان میں سے ایک بدقسمت ولایت خان کشتی میں سوار تھا، اور حادثے کی نذر ہوگیا، جب کہ ایک نوجوان رمضان واپس آگیا ہے۔
ورثا نے بتایا کہ بھلوال کے تین افراد حنیف خان، عثمان خان اور عثمان ثنذر تاحال لیبیا میں پھسنے ہوئے ہیں، افسوس ناک حادثہ سے خوفزدہ ہوکر تینوں نوجوانوں کے اہل خانہ نے متعلقہ ایجنٹس سے اپنے بچوں کی واپسی کیلئے رابطہ کیا تو ایجنٹوں ان کی واپسی کے لیے ورثا سے 30 لاکھ روپے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
نوجوانوں کے ورثا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان انسانی سمگلروں کو گرفتار کرے اور ان کے خلاف ولائت خان کے قتل کا مقدمہ درج کرکے تین نوجوانوں حنیف خان، عثمان خان اور عمثان ثنذر کو واپس لانے کیلئے بھی اقدام کرے۔
ولائت خان کے اہل خانہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے اجازت کے طریقہ کار کو آسان بنانے کی بھی اپیل کی ہے تاکہ اس کی لاش کو جلد از جلد پاکستان لایا جا سکے۔
ادھر ایف آئی اے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں انسانی اسمگلروں کے نیٹ ورک میں شامل ایجنٹوں نے ’نوجوانوں کو باہر بھجوانے کے عوض ان سے 23 ، 23 لاکھ وصول کیے۔
گوجرانوالہ میں کشتی حادثہ میں ملوث انسانی اسمگلروں کے خلاف کرڈاؤن شروع کردیا گیا ہے۔ ایف آئی اے ایڈیشنل ڈائریکٹر قیصر بشیر مخدوم نے بتایا کہ کشتی حادثہ میں ملوث ایجنٹ بشیر وزیر آباد سے گرفتار کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار ایجنٹ نے جان بحق ہونے والوں سے فی کس 23 لاکھ روپے وصول کیے تھے، ملزم بشیر کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کرلیا ہے۔ حادثہ میں ملوث ایجنٹوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے مزید گرفتاریاں کی جائے گی۔