انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیر اعلی پرویز الہی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو کل سنایا جائے گا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں میں بد عنوانی کے کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ اینٹی کرپشن کے اسپیشل جج علی رضا نے کیس کی سماعت کی۔
پروسیکیوٹر نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ پرویزالہیٰ نے گریڈ 17 کی 12غیر قانونی بھرتیاں کیں، اور فیل شدہ اُمیدواروں کو ریکارڈ میں ردوبدل کر کے بھرتی کیا گیا، جب کہ اس عمل میں جعلی ٹیسٹنگ سروسز کی خدمات لی گئیں۔
سابق وزیر اعلی پرویز الہی کی درخواست ضمانت پر سماعت اینٹی کرپشن عدالت لاہور میں ہوئی۔ وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پرعدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت درخواست ضمانت پر 20 جون کو فیصلہ سنائے گی۔
وکیل اینٹی کرپشن نےعدالت میں تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انکوائری میں پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں ثابت ہوئیں، اور ان بھرتیوں میں کرپشن کےواضح ثبوت موجود ہیں۔
وکیل اینٹی کرپشن نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ کس طرح ہو سکتا ہے کم نمبر والا پاس ہو جائے، جس کے 8 نمبر تھے وہ امیدوار بھرتی ہوگیا، اور جس کے 58 نمبر تھے اس کو فیل کر دیا گیا۔
اسپیشل پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ جعلی طریقے سے بھرتی ہونے والے ابھی تک کام کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما پرویزالہیٰ کی بعد ازگرفتاری درخواست ضمانت پر وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت درخواست ضمانت پر کل (20 جون) کو فیصلہ سنائے گی۔