خیبر پختونخوا کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد صوبے کے سات اضلاع میں کل سے پانچ روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انسداد پولیو مہم پشاور، نوشہرہ، مہمند، ہنگو، خیبر، کوہاٹ اور چارسدہ میں شروع کی جائے گی۔
حکام کے مطابق پشاور، ہنگو، جنوبی وزیرستان کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
جبکہ پشاور، نوشہرہ،چار سدہ اور مردان سمیت خیبرپختونخوا کے 15 اضلاع کی 369 یونین کونسلوں میں 23 لاکھ 19 ہزار 750 بچوں کو انسداد پولیو ویکسین اور قطرے پلائے جائیں گے۔
انسداد پولیو حکام کے مطابق افغان مہاجر کیمپوں اور پاک افغان سرحد پر واقع مخصوص یونین کونسلوں میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 7ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
انسداد پولیو مہم کے لیے آٹھ ہزار 441 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جن میں سات ہزار721 موبائل،542 فکسڈ اور 478 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔
ٹیموں کی نگرانی کیلئے دو ہزار 83 ایریا انچارج اور سیکورٹی کیلئے 14ہزار926 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب سندھ کے بھی مخصوص اضلاع میں ہنگامی پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ خصوصی پولیو مہم 19 جون سے 23 جون تک جاری رہے گی۔
کراچی ، حیدرآباد اور جامشورو کے 9 اضلاع کی 119 یونین کونسلوں میں 18 لاکھ 25 ہزار 98 بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
یہ پانچ روزہ پولیو مہم کراچی اور پشاور سمیت سندھ اور خیبرپختونخواہ کے 24 اضلاع میں چلائی جائے گی، اس دوران 5 سال تک کے 4 ملین سے زیادہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
محکمہ صحت نے والدین پر زور دیا ہے کہ اپنے 5 سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے ضرور پلوائیں اور پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون کریں ۔ کیونکہ فیصلہ آج کرنا ہے، اگر کل بچّے کو چلنا ہے۔