اینٹی کرپشن نے فرح گوگی کے خلاف بیوروکریسی میں ٹرانسفرپوسٹنگ کی مد میں کرپشن کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا۔
اینٹی کرپشن حکام نے بیورو کریسی کی ٹرانسفر پوسٹنگ کی مد میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا۔
فرح گوگی کے ذریعے محکمہ ایکسائز میں پرکشش آسامیوں پر تعیناتیاں لینے والے قابو میں آگئے۔
اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ فرح گوگی کو منتھلی دینے والے محکمہ ایکسائز کے افسران کے خلاف شواہد مل گئے، سابق ای ٹی او مسعود بشیر وڑائچ فرنٹ مینوں کے ذریعے فرح گوگی کے لیے منتھلی اکٹھی کرتے تھے، مسعود بشیر وڑائچ نے ایکسائز انسپکٹروں پر مشتمل نیٹ ورک بنا رکھا تھا۔
اینٹی کرپشن حکام نے کہا کہ مسعود بشیر ونڈ شاپس سے منتھلی اکٹھی کرکے فرح گوگی کو رشوت کی رقم پہنچاتے تھے، مسعود بشیر وڑائچ لاہور اور راولپنڈی کی ونڈ شاپس سے ماہانہ رقم اکٹھی کرتے تھے، ایکسائز انسپکٹرز کوٹے سے کئی گنا زائد الکوحل کی فروخت کی اجازت دیتے رہے۔
حکام کا مزید کہنا ہے کہ فرح گوگی کے ذریعے پوسٹنگ لینے والے 5 بیورو کریٹس کے خلاف پہلے ہی مقدمہ درج ہے، مقدمے میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، فرح گوگی اور بشریٰ بی بی کے بیٹے ابراہیم مانیکا بھی نامزد ہیں۔