پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی سے پنجاب اسملی کی جانب سے دیا گیا اسٹاف واپس لے لیا گیا جبکہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کو بھی معطل کردیا گیا۔
ذرائع پنجاب اسمبلی کے مطابق چوہدری پرویز الہیٰ سے پنجاب اسمبلی کے واپس لیے گئے اسٹاف میں سیکیورٹی اہلکار، ڈرائیورز، باورچی، ٹیلی فون آپریٹر اور صفائی کے عملے سمیت 60 ملازم شامل تھے۔
دوسری جانب چوہدری پرویز الہٰی کے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے دور میں سیکرٹری اسمبلی رہنے والے محمد خان بھٹی کو اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج ہونے پر نوکری سے معطل کردیا گیا، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محمد خان بھٹی کو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی سفارش پر معطل کیا گیا ہے، ان پر پرویز الٰہی کے بطور سیکرٹری کرپشن کے الزامات ہیں جب کہ وہ اس وقت اینٹی کرپشن کی حراست میں ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق محمد خان بھٹی کے ساتھ پنجاب اسمبلی کے ڈی جی پارلیمانی افیئر رائے ممتاز حسین بابر کو نوکری سے برطرف کردیا گیا، انہیں پرویز الہٰی کے دور میں ڈی جی پارلیمانی افیئرز مقرر کیا گیا تھا۔
رائے ممتاز حسین بابر کو گریڈ 20 میں دوبارہ نوکری پر رکھا گیا تھا۔
ادھر اینٹی کرپشن کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کی پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں میں غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں رہائی کے لیے درخواست ضمانت پر کارروائی 19 جون تک ملتوی کردی۔
اینٹی کرپشن کورٹ کے جج خالد محمود کی رخصت پر ہونے کی وجہ سے پرویز الہٰی کی درخواست ضمانت پر پیش رفت نہ ہو سکی۔
عدالت نے سماعت 19 جون تک ملتوی کردی۔
پرویز الہٰی کے خلاف اینٹی کرپشن حکام نے مقدمہ درج کیا ہے اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں اور انہوں نے ضمانت پر رہائی کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہوا ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی پر الزام ہے کہ انہوں نے 12 ناکام افراد کو گریڈ 17 میں ترقی دی، امتحان میں ناکام افراد کے نتائج تبدیل کر کے متعدد افراد کو نوکریاں دی گئیں۔