اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے یونان میں ڈوبنے والی کشتی کے حادثے میں پاکستانیوں کی اموات کا نوٹس لیتے ہوئے ذمے داران کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کردیے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں مولانا عبدالاکبر چترالی نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ لیبیا سے یونان جاتے ہوئے 310 پاکستانی کشتی سمیت سمندر میں ڈوب گئے، واقعے کی تحقیقات کروائی جائیں۔
جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ تحقیقات کرکے ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
استعمال نہ ہونے والے اضلاع کی سطح پر فراہم کیے جانے والے ترقیاتی فنڈز کو لیپس ہونے سے بچانے کے لیے قرار داد قومی اسمبلی میں منظور کرلی گئی۔
خورشید شاہ کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ مالی سال کے اختتام پر فنڈز کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے ان لیپس ایبل اکاؤنٹ میں رکھا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پائیدار ترقی کے اہداف پروگرام کے تحت اضلاع کو ترقیاتی فنڈز دیے جاتے ہیں۔
ریاض مزاری گلہ کیا کہ ایوان میں بجٹ پر کم اور سیاسی تقاریر زیادہ ہورہی ہیں، ہر کوئی اپنے اپنے لیڈران کو خوش کرنے میں لگا ہے۔
سائرہ بانو نے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کا بجٹ نہیں چاہیئے، بیوروکریٹس کی وجہ سے گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ 18ویں ترمیم کے بعد جن وزارتوں کی وفاق میں ضرورت نہیں، انہیں ختم کر دیا جائے۔
بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔