وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ 9 مئی کوجو کچھ ہوا اس کی بنیاد 2014 میں رکھی گئی، ایک شخص نے اداروں کو دھمکیاں دیں اور ان پر حملے بھی کیے۔
فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آپ کے مسائل نوٹ کرلیے ہیں، عوامی مسائل کا حل اول لین ترجیح ہے، مل کر عوام کے مسائل حل کریں گے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ 2013 سے پہلے 20،20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اور دہشت گردی بھی عروج پر تھی، ن لیگ حکومت نے 4 سال میں دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا، تاجر برادری نے ہمیشہ مسلم لیگ ن کا ساتھ دیا۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ کیا ہم نے دہشت گردی پر قابو نہیں پایا تھا، سی ٹی ڈی کو بہترین تنخواہ اور سہولیات دے کر میدان میں اتارا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کیا عمران خان نے بجلی کے بل نہیں جلائے تھے، کیا اس نے ہنڈی کے ذریعے پیسے بھیجنے کا نہیں کہا؟ اپنے مخالفین کو گالیاں دی گئیں، چور ڈاکو کہا گیا، ن لیگ کے خلاف ایک ماحول بنایا گیا، جو کچھ 9 مئی کو ہوا اس کی بنیاد 2014 میں رکھی گئی۔
وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ بات کرتے تھے تو کہتا تھا تم این آر او چاہتے ہو، جو کسی سے بات نہیں کرتا تھا اب کوئی اس سے بات نہیں کرتا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے معاہدے کی وجہ سے ہم نہ سستی بجلی دے سکتے ہیں اور نہ گیس کی قیمت میں کمی کرسکتے ہیں، آئی ایم ایف کہتا ہے حکومت پاکستان نے وعدہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو بیٹے کی کمپنی سے پیسے نہ لینے پر نکالا گیا، ماضی میں ہم پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے، ہماری قیادت کو بد ترین انتقامی سیاست کا نشانہ بنایا گیا، نوازشریف کے دورمیں بجلی کے کارخانے لگائے گئے۔
وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ نواز شریف کے دور میں بجلی کے کار خانے لگائے گئے، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، ایک شخص نے اداروں کو دھمکیاں دیں اور ان پر حملے بھی کیے۔
انہوں نے کہا کہ جومنصوبے ہم نے ادھورے چھوڑے ان پر کام نہیں کیا گیا، دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے سی ٹی ڈی بنائی گئی، پاک فوج ملک کا دفاعی ادارہ ہے، ماضی میں کبھی کسی نے حساس تنصیبات پرحملے نہیں کیے، ایک شخص نے لوگوں کواداروں کے خلاف اکسایا، ایک شخص کہتا تھا میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا اسے ہی سب چھوڑ گئے۔