Aaj Logo

شائع 17 جون 2023 04:38pm

ریٹائرمنٹ کے بعد بھی جج کیخلاف کارروائی ہو سکتی ہے، عرفان قادر

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب عرفان قادر کا کہنا ہے کہ عدلیہ نے اپنے احتساب کا عمل خود اپنے ہاتھ میں رکھا ہے، ریٹائرمنٹ کے بعد بھی جج کیخلاف کارروائی ہو سکتی ہے، جج صاحبان سیاسی معاملات میں نہ الجھیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی عرفان قادر نے کہا کہ سیاستدانوں کا احتساب مختلف ادارے کرتے ہیں، نیب بھی سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کا احتساب کرتا ہے، بیورو کریٹس کے مقدمات بھی مختلف عدالتوں میں جاتے ہیں، ججز سے متعلق شکایات سپریم جوڈیشل کونسل میں جاتی ہیں، سپریم جوڈیشل کونسل غیر مؤثر ہوتی جارہی ہے، مس کنڈکٹ پر سپریم جوڈیشل کونسل جج کو ہٹاسکتی ہے۔

عرفان قادر نے کہا کہ عدلیہ میں خود احتسابی کا نظام چل رہا ہے، عدلیہ نے اپنے احتساب کا اختیار اپنے ہاتھوں میں لے رکھا ہے، کوئی بدعنوانی کرتا ہے تو احتساب تو ہوگا، احتساب سے متعلق آئین میں کوئی ابہام نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاستدانوں اور بیورکریٹس کو بھی خود احتسابی کرلینی چاہیئے، سیاستدانوں کا احتساب سیاستدان نہیں، دیگر ادارے کرتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک جج کی کرپشن کا معاملہ سامنے آیا ہے، مبینہ آڈیوز لیکس کا معاملہ بھی سامنے آیا، احتساب بلا تفریق ہونا چاہیئے، کسی کو استثنیٰ حاصل نہیں۔

معاون خصوصی وزیراعظم نے کہا کہ لاہور کے ایک جج کے بارے میں سنگین الزامات سامنے آئے ہیں، عدلیہ میں اپنے مرضی کے بینچز بنائے جاتے ہیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ بنایا گیا، عدلیہ کو سیاست سے دور رہنا چاہیئے۔

عرفان قادر نے مزید کہا کہ عدلیہ میں بینچ کسی ایک فرد کی مرضی سے نہیں بننے چاہیئے، سپریم کورٹ قواعد و ضوابط بل کی کوئی شق آئین سے متصادم نہیں، کوئی بھی قانون سازی آئین کے خلاف نہیں کی جاتی، اپیل کا حق دہشت گرد اور قاتل کو بھی حاصل ہے۔

Read Comments