پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ 9 مئی میں ملوث افراد کوعبرتناک سزا دی جائے گی، 9 مئی کے واقعات کی ہر پاکستانی مذمت کرتا ہے، 9 مئی میں ملوث افراد کے لیے واضح پیغام ہے، 9 مئی میں ملوث افراد کوکسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا۔
سوات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈاکٹر حیدر کو پیپلزپارٹی میں خوش آمدید کہتا ہوں، ڈاکٹر حیدر کو ایوان میں کبھی شور کرتے نہیں دیکھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سوات کے عوام سے خطاب کرکے خوشی ہورہی ہے، 4 سال وفاق میں ایک حکومت ہم پر مسلط رہی، پی ٹی آئی نے اپنے نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کیا، پی ٹی آئی نے شور اور گالیاں دینے والوں کو وزیر بنایا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی گالی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، پیپلز پارٹی عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے، سوات کےعوام نے دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا، کچھ لوگ سوات سے پاکستان کا جھنڈا اتارنا چاہتے تھے، بینظیربھٹو نے سوات میں پاکستان کا جھنڈا لہرایا، پیپلزپارٹی نے سوات میں امن قائم کرکے دکھایا۔
انہوں نے کہا کہ عوام، پولیس اور فوج نے قربانیاں دے کردہشت گردی کا خاتمہ کیا، ملک میں ایک بار پھر دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے، سوات کےعوام باہر نکلے اور امن کا مطالبہ کیا۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سوات کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، افغانستان میں امن ہوگا تو خطے میں استحکام آئے گا، ہم نے ملک میں قانون کی بالادستی قائم کرنی ہے، جس نے ہمارے بچے شہید کیے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے سامنے جھکنے کے لیے تیار نہیں، پیپلز پارٹی اور سوات کے عوام کی سوچ ایک ہے، سیاسی دہشت گردی کو بھی روکنا ہوگا، سیاسی دہشت گردی کو جواب سختی سے دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی میں ملوث لوگوں کے لیے ہمارا صاف پیغام ہے، ’ہم آپ کو معاف نہیں کرسکتے، ہم آپ کو عبرتناک ایکسامپل (مثال) بنا دیں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک بار معاف کریں گے تو پاکستان میں نہ رول آف لاء ہوگا، نہ جمہوریت چل سکے گی، نہ حکومت چل سکے گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ قائدعوام کو پھانسی پر چڑھایا تو جیالوں نے پرامن احتجاج کیا، 1986 میں لاہور میں بینظیر بھٹو کا تاریخی استقبال ہوا، بینظیر نے ضیاء الحق کے گھر پر حملہ نہیں کیا، جمہوریت ہی ہمارا انتقام ہے۔
انہوں نے کہا کہ بزرگ وزرائے خارجہ نے وہ کام نہیں کیا جو نوجوان وزیرخارجہ نے 14 ماہ میں کردیا، کوئی سازش نہیں، اصل مسئلہ نالائقی ہے، پاکستانیوں کے لیے دنیا بھر میں مواقع موجود ہیں، دنیا کے ممالک میں آبادی بزرگ ہوتی جارہی ہے، ہمارے ہاں بڑی تعداد میں نوجوان موجود ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ معاشی مسائل سنبھال لیں تو پوری دنیا پاکستان کے ساتھ چلنے کو تیار ہے، انتخابات وقت پر ہونے چاہیئے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کل پاکستان پیپلزپارٹی نے ہائی لیول کمیٹی وزیراعظم کے پاس بھیجی تھی، اس بجٹ میں پیپلزپارٹی کا کردار بہت کم ہے، وفاقی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ سیلاب متاثرین پر خرچ پیسے کو دیکھا جاتا ہے، وفاقی حکومت نے نہ سندھ اور نہ دیگر صوبوں کے لیے بجٹ میں پیسے رکھے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کچھ اور بجٹ میں کچھ اور سامنے آیا، ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم اپنی ٹیم میں شامل ان لوگوں سے حساب لیں جو وعدے پورے کرنے میں رکاوٹ ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعظم کی نیت پر شک نہیں، انہوں نے خود سیلاب کی تباہی دیکھی، وہ سیلاب متاثرین سے کیے گئے وعدے پورے کریں، ہم عوام کا خیال رکھتے ہیں جبکہ دوسری جماعتیں مخصوص افراد کا خیال رکھتی ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے پیسہ نہیں ملا تو پیپلز پارٹی بجٹ منظور نہیں ہونے دے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومتی ٹیم میں موجود افراد وزیراعظم کے وعدے پورے نہیں کرارہے، امید ہے ہمارے اعتراضات دور کیے جائیں گے، ہم الیکشن کی طرف بڑھیں گے، آج سے عوام انتخابات کے لیے مہم شروع کردیں۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح کراچی میئر کے الیکشن میں فتح حاصل کی اسی طرح پورے ملک کے الیکشن میں فتح حاصل کریں گے۔
بلاول نے اتحادی جماعتوں پر بھی زور دیا کہ وہ انتخابات کی تیاری کریں۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری جلسہ گاہ پہنچے، جہاں انہوں نے اسٹیج پر پہنچ کر شرکاء کے نعروں کا ہاتھ ہلاکر جواب دیا۔ جلسے میں کارکنوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔
اس سے قبل جلسے کے انتظامات اور تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے جلسہ گاہ کا دورہ کیا، وفاقی وزیر ساجد طوری، ڈاکٹر حیدر علی خان، ڈاکٹر امجد علی نے جلسہ گاہ کا معائنہ کیا۔
ڈاکٹر حیدر نے کہا کہ جلسے کی سکیورٹی کے لئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، جس کے فرائض پولیس اور کارکنان رضاکارانہ طور پر سرانجام دیں گے۔
اس موقع پر ڈاکٹر امجد علی نے کہا کہ کل چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا سوات جلسہ عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگا، پاکستان پیپلزپارٹی 31 سال بعد جلسہ کرے گی، بلاول بھٹو زرداری کا جلسہ ملاکنڈ ڈویژن میں آئندہ سیاست کا تعین کرے گا۔