پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ نے خبردار کیا ہے کہ سمندری طوفان بیپرجوئے پاکستان میں نقصان پہنچائے بغیر ہی گزر گیا ہے لیکن اس کے اثرات آنا ابھی باقی ہیں۔
سمندری طوفان جمعرات کی شام پاکستان کی سرحد کے قریب بھارت کے گجرات کے ساحل سے ٹکرایا، جس سے دونوں ممالک کے ساحلی علاقوں میں تیز ہوائیں چلیں اور موسلا دھار بارش ہوئی۔
طوفان کی وجہ سے بھارت کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا جبکہ پاکستان بڑے پیمانے پر بپر جوائے کی تباہ کاریوں سے محفوظ رہا۔
ایم ڈی نے اپنے الرٹ میں کہا ہے کہ سمندری طوفان ”بیپرجوائے“ پچھلے 12 گھنٹوں کے دوران کچھ (بھارت) اور اس سے ملحقہ جنوب مشرقی پاکستان (تھرپارکر) کے رن اور اس سے ملحقہ جنوب مشرقی پاکستان (تھرپارکر) کے اوپر مزید شمال مشرق کی طرف بڑھ گیا۔
سمندری طوفان اب دباؤ میں تبدیل ہوگیا ہے اور اب جنوب مغربی راجستھان (بھارت) اور جنوب مشرقی پاکستان (تھرپارکر) کے اوپر 24.4 ڈگری شمال اور 71.2 ڈگری مشرقی طول بلد کے قریب موجود ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تھر پارکر، عمرکوٹ اور بدین کے بعض علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ 30 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔
پی ایم ڈی کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹھٹھہ، سجاول اور میرپورخاص میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ بلوچستان کے ماہی گیر آج سے اور سندھ کے ماہی گیر کل سے اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔
کراچی میں سمندری طوفان کا خطرہ تو ٹل گیا لیکن شہر گرمی کی لپیٹ میں رہے گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کو جون کے گرم اور مرطوب موسم نے لپیٹ میں لے لیا ہے تاہم طوفان کی وجہ سے رکنے والی سمندری ہوائیں شہر میں بحال ہونے کا امکان ہے جبکہ تین روز میں مغرب اور جنوب مغرب سے ہوا چلتی رہے گی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج شہر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 سے 37 ڈگری سینٹی گریڈ ہونے کا امکان ہے، اتوار اور پیر کو درجہ حرارت 34 سے 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔