امریکا نے ہم جنس پرستی کیخلاف قانون منظور کرنے پر یوگنڈا کے حکام پر سفری پابندیاں لگا دیں۔
یوگنڈا میں ہم جنس پرستی کیخلاف قانون منظور کیا گیا تھا صدر یویری موسیوینی نے گزشتہ ماہ بل پر دستخط کیے تھے جس کے بعد یہ قانونی شکل اختیار کرگیا تھا۔
اس قانون (ایل جی بی ٹی کیو آئی) کو دنیا کے سخت ترین قوانین میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے۔ اس میں مختلف دفعات شامل ہیں، قانون کے تحت ”ہم جنس پرستی“ کے مجرم کو موت کی سزا دی جاسکتی ہے، ایسا جرم جس میں ہم جنس پرستوں کے جنسی تعلقات کے ذریعہ ایچ آئی وی منتقل کرنا بھی شامل ہے جبکہ جنسی تعلقات اور ہم جنس پرستی کو فروغ دینے پر 20 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔ اس قانون میں میڈیا اور غیر سرکاری تنظیموں پر بھی جرمانے عائد کیے گئے ہیں جو جان بوجھ کر ایل جی بی ٹی کیو سرگرمی کو فروغ دیتے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ یوگنڈا پر سفری پابندیوں کا اطلاق انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کیا گیا۔ امریکا یوگنڈا کے عوام کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور یوگنڈا اور عالمی سطح پر انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے احترام کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ کون سے اہلکار پابندیوں کے تابع ہوں گے اور نہ ہی مزید تفصیلات فراہم کی گئیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ماہ یوگنڈا کی حکومت کے حالیہ اقدام کو ’عالمی انسانی حقوق کی المناک خلاف ورزی‘ قرار دیا تھا اور امداد میں کٹوتی اور دیگر پابندیوں کی دھمکی دی تھی۔