پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی گرفتاری کے خلاف پُرتشدد احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، نو مئی کو یاسمین راشد کے زیر استعمال موبائل فون اور گاڑی برآمد کرلی گئی۔
رہنما تحریک انصاف یاسمین راشد کے خلاف تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ نو مئی کو توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں یاسمین راشد کے زیر استعمال موبائل فون اور گاڑی برآمد کرلی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یاسمین راشد کا موبائل فون فرانزک کیلئے بھجوا دیا ہے، تفتیشی ٹیم نے جیل میں پی ٹی آئی رہنما سے تفتیش کی، جس میں انھوں نے بتایا کہ وہ اکٹھے ہو کر احتجاج کیلئے گئی تھیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں تھانہ شادمان نذر آتش کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے یاسمین راشد سمیت 34 ملزمان کی بعداز گرفتاری درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا۔
جج اعجاز احمد بٹر نے یاسمین راشد سمیت بارہ ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کر دی جبکہ دیگر 22 شریک ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کرلی گئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ضمانت ملنے والے 22 ملزمان میں زیادہ تر نابالغ لڑکے شامل ہیں، 4 ملزمان کے حق میں بیلف رپورٹ موجود تھی۔