Aaj Logo

اپ ڈیٹ 16 جون 2023 04:13pm

تاحیات نااہلی کا باب بند، سینیٹ میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور

اسلام آباد: سینیٹ میں الیکشن ایکٹ 2017 سترہ میں ترمیم اور قائد ایوان، اپوزیشن لیڈرو اراکین کی مراعات کا بل منظور کرلیئے گئے۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ میں اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت شہادت اعوان نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل پیش کیا جست کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

بل کے مطابق الیکشن ایکٹ کی سیکشن 57 میں ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت الیکشن کمیشن نیا شیڈول اور عام انتخابات کی تاریخ کااعلان کرے گا جب کہ الیکشن پروگرام میں ترمیم بھی کر سکے گا۔

بل کے متن کے مطابق آئین میں جس جرم کی مدت سزا متعین نہیں، اس میں نااہلی پانچ برس سے زیادہ نہیں ہوگی۔

اہلیت اور نااہلی کا طریقہ کار، طریقہ اور مدت ایسی ہو جیسا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں فراہم کیا گیا ہے اور جہاں آئین میں اس کے لیے کوئی طریقہ کار، طریقہ یا مدت فراہم نہیں کی گئی ہے، اس ایکٹ کی دفعات لاگو ہوں گی۔

مذکورہ بل کے مطابق سپریم کورٹ، ہائی کورٹ یا کسی بھی عدالتی فیصلے، ارڈر یا حکم کے تحت سزا یافتہ شخص فیصلے کے دن سے پانچ سال کے لیے نااہل ہو سکے گا۔

سینیٹ میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم بل کی مخلافت کی گئی۔

دوسری جانب سینیٹ اجلاس میں قائد ایوان، اپوزیشن لیڈر اور اراکین کی مراعات کا بل بھی منظور کرلیا گیا جسے سینیٹر کہدہ بابر، منظور احمد، رضا ربانی اور دیگر نے ایوان میں پیش کیا۔

اگر قانون بنایا گیا تو دوبارہ اسے چیلنج کیا جا سکتا ہے، شعیب شاہین

اس ضمن میں سابق صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایوسی ایشن اور ماہر قانون شعیب شاہین نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانون سازی کے لئے پارلیمان کو استعمال کیا جا رہا ہے، قانون سازی عوام کے مفاد کے بجائے نواز شریف کی نااہلی ختم کرنے کے لئے ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے، قانون بنایا گیا تو دوبارہ اسے چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

شعیب شاہین نے کہا کہ کرپشن پر نااہل ہونے والے کو دوبارہ الیکشن کا موقع دینا بدقسمتی ہے، دوبارہ اقتدارمیں آنے والا پھر کرپشن ہی کرے گا، البتہ جس ملک میں قانون نہ ہو وہاں کون سرمایہ کاری کرے گا۔

Read Comments