بحریہ عرب میں بننے والے سمندر طوفان بپر جوئے راستہ بدل کر رات گئے بھارتی ریاست گجرات سے ٹکرا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق طوفان ریاست گجرات کے جکھاؤ پورٹ تک پہنچ گیا، ضلع کچھ میں تیز ہوائیں چل رہی ہیں، بارشوں کے بعد سیلاب کا خدشہ ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ اس وقت ایک سو چالیس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، پوری ریاست گجرات میں ایمرجنسی نافذ ہے۔
بھارت کے موسمیاتی اداروں کے مطابق تین دن تک ممبئی سمیت بھارت کے متعدد علاقوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کا مرکز تقریباً 50 کلومیٹر کے دائرے میں پھیلا جس سے اس کی سنگین ہونے کا معلوم ہوا، بحیرہ عرب میں سمندری طوفان کی پیش قدمی کے دوران 10 سے 14 میٹر اونچی سمندری لہریں اٹھیں تھیں۔
بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ جمعرات کو ساحل سے ٹکرانے کے بعد نولکھی علاقے میں 7.5 میٹر لہریں اٹھتی دیکھی گئیں جس کے باعث سمندر میں ہر قسم کی سرگرمیاں معطل ہوگئی تھیں۔
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سمندری طوفان بپر جوئے نے بھارتی گجرات کی ساحلی پٹی پر لینڈ فال مکمل کر لیا ہے۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کیٹی بندر سے 125 کلومیٹر جنوب-جنوب مغرب میں ہے جب کہ طوفان پہلے کمزور ہو کر سائیکلونک طوفان اور پھر آج شام تک ڈپریشن میں تبدیل ہو نے کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے نے بتایا کہ متعلقہ ادارے ہائی الرٹ ہیں اور مختلف موسمیاتی ماڈلز کے ذریعے طوفان کی پیشرفت پر مسلسل مانیٹرنگ جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان کمزور ہوکر آج ڈپریشن میں تبدیل ہو جائے گا، بپر جوئے کیٹی بندر سے 135 کلو میٹر اورک راچی سے 220 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
طوفان کے باعث شمال مشرقی بحیرہ عرب میں لہریں 10 سے 15 فٹ تک بلند ہو سکتی ہیں، کیٹی بندر اور اطراف میں لہریں 6 سے 8 فٹ تک بلند ہوسکتی ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، بے نظیرآباد اور سانگھڑ میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جب کہ 17 جون تک ٹھٹہ، سجاول، بدین تھرپاکر، میرپور خاص اور عمرک وٹ میں بھی بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس دوران 30 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں، سندھ اور مکران کے ساحلی علاقوں میں طغیانی رہ سکتی ہیں۔