ڈھائی ماہ کا عرصہ گذر جانے کے بعد پولیس ڈاکٹر بیربل کے قتل کی گُتھی سُلجھا نہیں سکی، جس پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے تفتیش پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا۔
معروف ماہر امراض چشم ڈاکٹربیربل کی گاڑی پرنامعلوم افراد کی جانب فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں وہ جان کی بازی ہار گئے تھے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے آئی جی سندھ کو خط لکھے جانے والے خط میں ڈاکٹربیربل کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خط میں کہا کہ پولیس قاتلوں کا سُراغ لگانے میں تاحال کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔
خط میں مزید کہا کہ 30 مارچ کو ڈاکٹر بیربل کو گارڈن میں دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا تھا اس موقع پر ڈاکٹر بیربل کے ہمراہ ان کی اسسٹنٹ قرۃ العین بھی زخمی ہوئی تھیں۔