پاکستان اور بھارت واحد ملک نہیں جو اس وقت سمندری طوفان بپرجوئے پر بات کر رہے ہیں۔ اس انتہائی شدید طوفان کی خبر خلا تک پہنچ گئی ہے۔
اس وقت بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر مقیم ایک اماراتی خلا باز سلطان النیادی نے بپرجوئے کی خلا سے بنائی ایک ویڈیو جاری کی ہے۔
سلطان النیادی نے لوگوں سے طوفان کے دوران حفاظتی اقدامات اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم فی الحال جزیرہ نما عرب بالخصوص متحدہ عرب امارات پر پرواز کر رہے ہیں۔ ہم فی الحال طوفان یا طوفان کی آنکھ (مرکز) کی تصاویر لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا، ’ہم کیمرے کو نیچے کی سمت برقرار رکھیں گے۔ ہائی زوم کا استعمال کرتے ہوئے، میں اپنے کیمرے کا استعمال کرتے ہوئے باقاعدہ تصاویر کھینچوں گا۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی ایس ایس موسم کی نگرانی میں زمین پر ماہرین کی مدد کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا، ’کیا آپ یہ گرجتا چمکتا طوفان دیکھ رہے ہیں، لیکن اب میں طوفان کا مرکز دیکھ سکتا ہوں۔‘
آخر میں انہوں نے کہا کہ لیکن یہ وہ تصویریں ہیں جو آپ بحیرہ عرب کی دیکھ رہے ہیں۔ یہ آج کی ہماری کوریج ہے۔ ہم ان تصاویر کو آپ کے ساتھ شیئر کریں گے۔
سمندری طوفان بپرجوئے اس وقت کراچی سے 350 کلومیٹر جنوب میں اور ٹھٹھہ سے 370 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
طوفان کے اردگرد ہواؤں کی رفتار 140 سے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، جبکہ کچھ جھونکے 170 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو سکتے ہیں۔
طوفان کے باعث سمندر میں 30 فٹ سے زیادہ اونچی لہریں اٹھ رہی ہیں۔
توقع ہے کہ جمعرات تک یہ طوفان کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔