لاہور ہائیکورٹ نے دو صوبوں میں سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
جسٹس امجد رفیق نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کےخلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے خیبرپختون خوا اور بلوچستان پولیس سے مقدمات کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا۔
دوران سماعت آئی جی اسلام آباد نے اپنے دستخط سے تحریری رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ رپورٹ میں لکھا گیا کہ بشریٰ بی بی کےخلاف تھانہ کوہسار میں ایک مقدمہ درج ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ستار ساحل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ اور پنجاب میں بشری بی بی کےخلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے جبکہ بشریٰ بی بی کی درخواست میں اینٹی کرپشن فریق نہیں ہے۔
یاد رہے کہ عدالت کی جانب سے پولیس کو سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کو گرفتار کرنے سے روک رکھا ہے۔
کیس میں بشری بی بی کے وکیل انتظار حسین پنجوتہ نے دلائل دیے تھے اور مؤقف اپنایا کہ آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت شفاف ٹرائل ہر شہری کا بنیادی حق ہے، اطلاعات ہیں کہ بشری بی بی کےخلاف مقدمات درج کرکے انہیں سیل کردیا گیا ہے، شفاف ٹرائل کےلئے مقدمات کےاندراج کی معلومات اور ان تک رسائی ہرشہری کاقانونی حق ہے۔
عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ بشریٰ بی بی کےخلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات عدالت میں ہیش کرنے کا حکم دیا جائے۔