میئر کراچی کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کراچی سے منتخب ہونے والے 62 میں سے 42 چیئرمینز نے جماعت اسلامی کے میئر کے امیدوار حافظ نعیم الرحمان کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے منتخب چئیرمینز نے حافظ نعیم الرحمان کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مئیر منتخب کرنے کے لیے 184 ووٹ درکار ہوں گے، پیپلز پارٹی کے 155، جماعت اسلامی کے 130 اور پی ٹی آئی کے 62 نمائندے ہیں۔
جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے 192 ووٹ ہیں، پی ٹی آئی کے 42 ووٹ نکال دیے جائیں تو 150 ووٹ رہ جائیں گے۔
مسلم لیگ (ن) اور دیگر کے 18 ووٹ ہیں، پیپلز پارٹی کو 173 ووٹ مل سکتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کو پی ٹی آئی چئیرمین کے بائیکاٹ پر واضح اکثریت ملنے کا امکان ہے۔
پی ٹی آئی کے منتخب چیئرمین فردوس شمیم نقوی، عمر دراز اور وحید جیل میں ہیں۔
دوسری جانب کراچی بلدیاتی انتخابات میں نیا موڑ آگیا، پاکستان تحریک انصاف کے 30 منتخب امیدواروں نے میئر کراچی کے انتخابی عمل میں حصہ نہ بننے کا اعلان کردیا۔
کراچی کی سیاست میں شدید ہلچل آئی ہے، میئر کا انتخاب حافظ نعیم الرحمان کے لیے بڑا چئلینج بن گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے 30 منتخب بلدیاتی نمائندوں نے میئر کراچی کے انتخابی عمل کا حصہ نہ بننے کا اعلان کردیا۔
پی ٹی آئی چیئرمینز کا کہنا تھا کہ میئر کراچی کے انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے، کراچی کی پارٹی قیادت کے فیصلوں سے اختلاف کرتے ہیں، جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کے فیصلے میں ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا مگر ہم چیئرمین تحریک انصاف کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے۔
پی ٹی آئی کے منتخب چیئرمینوں کا کہنا ہے کہ ہم پیپلزپارٹی کے خلاف تھے اور ہیں مگرجماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دیں گے، ہم اپنے فیصلے میں خود مختار ہیں ہمیں کسی قسم کے دباؤ کا سامنا نہیں۔
پی ٹی آئی یوسی چیئرمین عمران پروانی کا کہنا تھاکہ ہمیں اپنی یوسی کے لوگوں کو بھی جواب دینا ہے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم باہر کے بندے کو ووٹ دیں۔
خیال رہے کہ کراچی میئر کے لیے انتخابات 15 جون کو ہوگا، جماعت اسلامی کے حافظ نعیم اور پیپلزپارٹی کے مرتضیٰ وہاب کے درمیان مقابلہ ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے حافظ نعیم کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور پارٹی کے منتخب ہونے والے چیئرمینز کو انہیں ووٹ دینے کی ہدایت کی تھی۔
ادھر نومنتخب بلدیاتی نمائندوں کو ہراساں کرنے پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
امیرجماعت اسلامی کراچی نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے نیوٹرل ہونے کا ثبوت دے۔
حافظ نعیم الرحمان نے پی ٹی آئی کے نومنتخب نمائندوں کی مبینہ گرفتاریوں پر صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور 15 جون کو میئر کے الیکشن کے موقع پر ہارس ٹریڈنگ کا بھی خدشہ ظاہر کردیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے الخدمت فاؤنڈیشن کے حوالے سے لگنے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اپنے 15 سالہ دور حکمرانی کا حساب دیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے میئر کراچی کے انتخاب کے حوالے سے بیان جاری کردیا۔
ترجمان پی ٹی آئی کا منتخب پی ٹی آئی چیئرمینز کے میئر کراچی کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلے پر ردعمل سامنے آگیا۔
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق میئر کراچی کے لیے حافظ نعیم الرحمان کی حمایت کا فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کیا، پیپلزپارٹی ہر حال میں میئر کا الیکشن چوری کرنا چاہتی ہے، اسی وجہ سے پیپلزپارٹی نے پہلے روز سے منتخب اراکین کو دباؤ میں لانے کے کوشش کی۔
ترجمان پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی، جو رکن پارٹی ہدایت کے برخلاف ووٹ ڈالنے نہیں آئے گا تو کارروائی ہوگی، پارٹی کے نشان پر جیت کے آنے والوں کو پارٹی ہدایت پر عمل کرنا لازم ہے، اسی حوالے سے اعلی عدالت کا فیصلہ بھی موجود ہے۔