اسلام آباد: روس سے آنے والے پہلے خام تیل کو پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) صاف کرے گی۔
حکام پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق پہلے روسی خام تیل اسٹاک کی ریفائنری پی آر ایل کرے گی جس کے بعد اس کی مارکیٹ میں فراہمی کا فیصلہ ہوگا۔
پیٹرولیم ڈویژن حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ملنے والے روسی خام تیل کی قیمت کم ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے لئے زیادہ اسٹاک درکار ہے۔
حکام نے بتایا کہ روسی خام تیل کارگو سے قیمتوں پر خاطر خواہ اثر نہیں پڑے گا تاہم آئندہ دنوں میں 20 سے 30 فیصد قیمتوں میں فرق پڑنے کی اُمید ہے جب کہ مزید 55 ہزار ٹن روسی خام تیل آئندہ 2 ہفتے میں کراچی پہنچے کا امکان ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن حکام کے مطابق پاکستان نے ابتدائی طور صرف ایک لاکھ ٹن خام تیل منگوایا ہے جب کہ ہم اپنی ضرورت کا ایک تہائی تیل روس سے خریدنے کے خواہاں ہیں۔
واضح رہے کہ روسی خام تیل کی خریداری کے وقت ایک بڑی بحث اس بات پر تھی کہ کیا روسی خام تیل ’یورل‘ کو پاکستانی ریفائنریاں صاف کر سکتی ہیں یا نہیں کیونکہ اس کا معیار بین الاقوامی سطح پر فروخت ہونے والے برینٹ خام تیل سے مختلف ہے۔
پاکستان میں عام طور پر مشرق وسطیٰ سے آنے والا عربیئن لائٹ خام تیل استعمال کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پہلا روسی خام تیل بردار جہاز کراچی بندرگاہ پہنچا تھا، 183 میٹر لمبے روسی جہاز میں 45 ہزار میٹرک ٹن تیل لدا ہے۔