وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کا کشمیریوں کو زیر تسلط رکھنے کا طرز عمل بہت بڑا منفی پہلو ہے۔
شہبازشریف نے جبرگلوبل کو انٹرویو دیا۔ جس میں انھوں نے کہا کہ ترکیہ کے عوام نے رجب طیب اردوان پر غیر متز لزل اعتماد کیا کیونکہ وہ عظیم رہنما ہیں، میں بھی ترک صدر کے ساتھ بہت قریب ہوکر ملکر کام کرنے کا منتظر ہوں، پاکستان اور ترکیہ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، باہمی روابط میں اضافے پر اتفاق ہوا ہے، آنے والے 3 سال میں باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کی کوشش کریں گے۔ دونوں ملک یک جان دو قالب ہیں، ترکیہ نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، دونوں ملکوں کی حکومت، عوام نے ہمیشہ مشکل میں ایک دوسرے کی مدد کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترک سرمایہ کار شمسی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کریں، انھیں پن بجلی کے منصوبوں کیلئے بھی دعوت دیتے ہیں، پاکستان، ایران، ترکیہ کے مابین ریل روڈ نیٹ ورک منصوبہ اہم ثابت ہوسکتا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ نے کشمیر کاز کی ہمیشہ غیر مشروط حمایت کی، بھارت کا کشمیریوں کو زیر تسلط رکھنے کا طرز عمل بہت بڑا منفی پہلو ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے بعد ہونے والے مظاہروں اور گزشتہ سال آنے والے سیلاب کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ ایک شخص کی ہدایت پر شر پسندوں نے ملک کی اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا جبکہ پاکستان میں گزشتہ سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، فصلیں تباہ ہوئیں، تعمیراتی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا، سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔