خیبر پختونخوا میں تیز آندھی اور طوفانی بارشوں میں 28 افراد جاں بحق جبکہ 150 افراد زخمی ہوئے، 158 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ نے خیبر پختونخوا میں تیز آندھی اور طوفانی بارشوں سے مچنے والی تباہی کو موسمیاتی تبدیلی کا سبب قرار دے دیا۔
پی ڈی ایم اے ترجمان تیمور علی کے مطابق حالیہ طوفانی بارشوں میں 28 افراد جانبحق جبکہ 150 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ابتدائی طور پر صوبائی حکومت کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے کی طرف سے ضلع بنوں کے متاثرین کےلیے چار کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق سیکرٹری محکمہ ریلیف کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا نے آندھی اور طوفانی بارشوں سے متاثرہ ضلع بنوں کے متاثرین کے لیے 4 کروڑ روپے جاری کردیئے ہیں۔
بارش سے خیبر پختونخوا کے شہرسب سے متاثر ہوئے ہیں اسی حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا میں بارشوں سے ہونے والے قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کی۔
شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کو کہا کہ وہ متاثرہ علاقوں میں بحالی کے اقدامات کو یقینی بنائے ساتھ ہی وزیراعظم نے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ سے کوآرڈینیشن کی بھی ہدایت کی ہے۔
صدرعارف علوی نے خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشوں سے جانی ومالی نقصانات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی۔
بنوں میں طوفانی بارش نے تباہی مچادی، تیز آندھی، طوفان اور موسلادھار بارش کے گھروں کی چھتیں اڑ گئیں اور دیواریں بھی گرگئیں۔ مختلف حادثات میں 15 سے زائد افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
طوفان سے سینکڑوں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہجاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے۔
کرک میں آج ہونے والی طوفانی بارش اور تیز ہواؤں سے تحصیل تخت نصرتی کےعلاقے سیرک بانڈہ میں مقبول نامی شخص کے دو بیٹے فیضان اور وجدان دیوار گرنے سے موقع پر جان بحق ہوگئے۔
دور افتادہ علاقے میناخیل میں بھی ایک بچہ دیوار گرنے سے موقع پر جان بحق ہوگیا تینوں بچوں کی عمریں 5 سے سات سال کے درمیان ہے جبکہ ورانہ میں بھی شیر نامی شخص دیوار گرنے سے جان بحق ہو گیا۔
ڈی ایچ کیو اسپتال کرک منتقل کیا گیا ہے آج نیوز کے رابطہ کرنے پر انچارج پی ڈی ایم اے اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر یونس نے بتایا کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف کیلئے ہمارے پاس وسائل نہیں ہے البتہ ان کے امداد کیلئے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔
ضلع بھر میں طوفانی بارش نے تباہی مچادی، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں سے دیواریں اور چھتیں گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق بارش کےدوران چھت گرنے سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئی ہے جبکہ دیواریں گرنے سے دو بچے بھی جاں بحق ہوگئے ہیں۔ تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال سارہ نورنگ کے ایم ایس ڈاکٹر آزاد خان نے 5 ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے۔
ترجمان ریسکیو 1122 کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث دیواریں گرنے سے 15زخمیوں کو تحصیل اسپتال نورنگ منتقل کردیا گیا ہے، مزید زخمیوں کو اسپتال منتقل کررہے ہیں۔
شدید طوفان اور بارش سے ضلع بنوں، لکی مروت اور کرک سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، جس کے پیش نظر بنوں کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
پاک فوج کی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں۔ پاک فوج تمام وسائل بروئے کار لا کر سول انتظامیہ کے ساتھ عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
زخمیوں کوضلعی ہسپتالوں میں پاک فوج کی مدد سے منتقل کردیا گیا ہے،،تاہم ضلع بنوں کے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔۔
آندھی اور طوفان سے ضلع بھر میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا جبکہ طوفان سے سینکڑوں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے ہیں۔
دوسری جانب پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا ہے، اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی ہے۔
لاہورمیں آندھی اورگرد آلود ہوائیں چلنے لگیں ہیں جس کی وجہ سے شہر کا درجہ حرارت کم ہوگیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے آج لاہور میں بارش کی پیشگوئی کی ہے۔
ایم ڈی واساغفران احمد نے واسا کےعملے کو الرٹ رہنے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ بارش کی صورت میں تمام اسٹاف و مشینری مکمل الرٹ رہیں تمام جنریٹرز کو اسٹینڈ بائی اور فعال رکھا جائے۔