وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے 9 مئی کے واقعات پر پوچھ گچھ کی جائے گی۔
جمعہ 9 جون کو پارلیمنٹ کے باہرمیڈیا نمائندوں سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے اورشہداء کی نشانیوں کو نشانہ بنانے والے تربیت یافتہ دہشتگرد تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملے حکمت عملی کے تحت اور پی ٹی آئی چیئرمین کی ہدایت پر کیے گئے۔
خواجہ آصف نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی سربراہ نے کارکنوں کو فوجی تنصیبات پر حملوں پر اکسایا اور فوج کو مسلسل نشانہ بناتے رہے حالانکہ اُن کا اس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے دعوے کہ 9 مئی کے فسادات کے دوران 25 افراد مارے گئے، غلط اور جھوٹ پر مبنی تھے ایسا کوئی واقعہ پیش آیانہ ہی پی ٹی آئی کا کوئی کارکن یا سپورٹر مارا گیا۔عمران خان کی حراست کے بعد ان کے حامی سڑکوں پر نکلے اور اور راولپنڈی میں جنرل ہیڈ کوارٹر اور لاہور کور کمانڈر ہاؤس (جناح ہاؤس ) جیسی اہم فوجی تنصیبات پر حملہ کیا۔
بجٹ سے متعلق پوچھے جانے والے سوالات پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ڈار سے بہتربجٹ کوئی پیش نہیں کر سکتا، بجٹ تمام طبقات کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا اور محدود وسائل کے باوجود عوام کو ریلیف دیا گیا ہے۔
الیکشن کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ انتخابات وقت پر ہوں گے۔