وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بجٹ 24-2023 معیشت کے طویل المدتی مسائل ٹھیک کرنے کے عمل کا آغاز ہے۔
ایک ٹویٹ میں شہباز شریف نے لکھا کہ سیلاب سے متعلقہ ریلیف اور بحالی، عالمی سپلائی چین میں رکاوٹوں اور جیو اسٹریٹیجک تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے مسلسل چیلنجوں کے پیش نظر بجٹ بنانا ایک مشکل کام تھا۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے سیاسی عدم استحکام پیدا کیا جس سے معیشت کو نقصان پہنچا، غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے پورا ملک ایک سال مشکلات کا شکار رہا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجٹ 24-2023 معیشت کے طویل مدتی مسائل ٹھیک کرنےکے عمل کا آغاز ہے، معیشت کو خود کفیل بنانے والے شعبے حکومتی ترجیحات میں شامل ہیں۔
اپنی ٹویٹ میں شہباز شریف نے لکھا کہ مہنگائی کے اثرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، حکومت نے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی تنخواہوں میں بالترتیب 35 اور 17.5 تک اضافے کی صورت میں ریلیف فراہم کیا اور کم از کم اجرت بڑھا کر 32 ہزار روپے کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معیشت کو اصلاحات کی اشد ضرورت ہے جو کہ ایک مستحکم سیاسی ماحول میں کیے جا سکتے ہیں، کیونکہ معاشی ترقی کا سیاسی استحکام سے تعلق ہے، البتہ چارٹر آف اکانومی ہی سیاسی جماعتوں اور عوام کو خوشحال کرنے کا واحد راستہ ہے۔