سمندری طوفان کا بیپرجوائے کراچی کے ساحل کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے سندھ اور بلوچستان سے ٹکرانے کا امکان ہے۔ بھارت کی ساحلی ریاستوں کو بھی خطرہ ہے۔ جب کہ 13 سے 14 جون کو ساحلی پٹی پر گرج چمک کے ساتھ بارش بھی ہوسکتی ہے۔
این ڈی ایم نے ہفتہ کو کئی الرٹ جاری کیے ہیں جن میں طوفان کا راستہ دکھایا گیا ہے اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کے نتیجے میں کتنا بڑا علاقہ متاثر ہو سکتا ہے۔ نقشے میں کراچی متاثرہ علاقے کے اندر ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق جمعہ کی دوپہر تک طوفان کراچی سے 910 کلومیٹر تھا اور بحیرہ عرب میں شمال کی جانب بڑھ رہا ہے۔
زوم ارتھ جہاں سے این ڈی ایم اے نے ڈیٹا لیا کے مطابق جمعہ کی شام 7 بجے طوفان کراچی سے 840 کلومیٹر دور تھا اور اس کی رفتار 165 کلومیٹر فی گھنٹا تھی۔ تاہم طوفان سیدھا کراچی کی جانب نہیں بڑھ رہا۔ البتہ پیش گوئی کی جا رہی ہے کہ 14 جون تک یہ کراچی کے ساحل سے محض 250 کلومیٹر دور ہوگا۔ جب کہ اس سے اگلے روز یہ کراچی سے 150 کلومیٹر مشرق میں پہنچے گا۔
تاہم این ڈی ایم اے کے مطابق صورت حال بار بار تبدیل ہو رہی ہے اور طوفان کے زمین سے ٹکرانے کے مقام کی حتمی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی۔
اس سے قبل محکمہ موسمیات نے بتایا کہ طوفان کی سمت تبدیل ہو کر شمال مشرق ہوگئی ہے اور طوفان کے گرد 120 سے 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سسٹم کے گرد 25 سے 30 فٹ بلند لہریں اٹھ رہی ہیں جب کہ طوفان کے رخ کا اندازہ لگانے میں مزید 36 سے 48 گھنٹے لگیں گے۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردارسرفراز کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں بائیپرجوائے طوفان اس وقت کراچی سے910 کلو میٹر دور جنوب میں موجود ہے 100 کلومیٹر کا فاصلہ کم ہوا ہے لیکن شدت ویسے ہی برقرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ 24 گھنٹوں کے بعد ہی واضح ہوگا کہ طوفان بلوچستان کی ساحلی پٹی کی جانب جاتا ہے یا پھر وہ سندھ اور بھارتی گجرات کا رخ کرتا ہے۔ پاکستان کی ساحلی پٹی ایک ہزار 11 سو کلومیٹر طویل ہے تو پاکستان پر اس طوفان کے اثرات مرتب ہوں گے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 13 یا 14 جون کو سندھ اور بلوچستان کی ساحلی پٹی پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
این ڈی ایم نے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
این ڈی ایم نے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ
بجلی کی خراب لائنوں، پلوں، عمارتوں اور درختوں سے دور رہیں۔
اس کے علاوہ طوفان عمان، بھارتی ریاست گجرات، سندھ اور بلوچستان کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے، سمندر میں طغیانی اور معمول سے بلند لہریں اٹھ سکتی ہیں۔
مزید کراچی کی طرف بڑھنے والے سمندری طوفان کے پیش نظر7 بھارتی ریاستوں میں الرٹ جاری
محکمہ موسمیات نے ماہیگیروں کو سمندر میں جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
دوسری جانب سمندری طوفان بیپار جوئے کے پیش نظر کمشنر کراچی نے سمندر میں جانے پر دفعہ 144 نافذ کردی۔
نوٹفکیشن کے مطابق سمندر میں نہانے اور شکار کرنے پر پابندی ہوگی، سمندر میں موجود ماہی گیروں کو بھی خطرہ ہے، پابندی 11 جون سے گیر معینہ مدت تک عائد رہے گی۔