بھارت کے سینئر اور معروف اداکار نصیر الدین شاہ نے سندھی زبان سے متعلق بیان پر غلطی کا اعتراف کر لیا۔
دورانِ انٹرویو نصیر الدین شاہ نے کہا تھا کہ پاکستان میں بلوچی، دری اور دیگر زبانیں بولی جاتی ہیں جبکہ سندھی اب نہیں بولی جاتی۔
بیان پر صارفین نے اداکار کو آڑے ہاتھوں لیا اس کے علاوہ پاکستان کے متعدد اداکار و اداکارہ نے ان کے بیان پر تنقید کی۔
تاہم اب سوشل میڈیا پر جاری بیان میں نصیر الدین شاہ نے اعتراف کیا کہ اس معاملے پر میں غلط تھا، پاکستان میں سندھی زبان نہ بولے جانے سے متعلق میرا بیان غلط تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ مراٹھی اور فارسی کےدرمیان تعلق کے بیان کو بھی غلط سمجھا گیا، میں نے کہا تھا بہت سے مراٹھی الفاظ فارسی زبان کے ہیں، میری نیت مراٹھی زبان کو نیچا دکھانا نہیں تھی، میرا مقصد ثقافتی تنوع کو بیان کرنا تھا۔
نصیر الدین شاہ کی جانب سے غلطی ماننے پر پاکستانی اداکار عدنان صدیقی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اپنی غلطی کا اعتراف کرنے کے لیے جرات اور عاجزی کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ غلطی پر معافی مانگنا درحقیقت انسان کے کردار کے بارے میں بتاتی ہے، نصیر صاحب کے حالیہ بیان کی وجہ سے میرے دل میں ان کے لیے عزت مزید بڑھ گئی ہے، اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا اور ذمہ داری لینے کے لیے عاجزی اور جرات کی ضرورت ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ بالی ووڈ اداکار نصیر الدین شاہ نے 5 جون کو بھارتی یوٹیوبر کو دیے گئے انٹرویو میں برصغیر کی زبانوں پر بات کرتے ہوئے سندھی زبان سے متعلق بے بنیاد دعویٰ کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ اب سندھی زبان پاکستان میں نہیں بولی جاتی۔
پاکستانی مشہور شوبز شخصیات یاسر نواز اور منشا پاشا سمیت دیگر نے نصیر الدین شاہ کے پاکستان میں سندھی زبان کے بارے میں تبصرے کا مزاحیہ انداز میں جواب بھی دیا تھا۔