حکومت نے بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام کی رقم 364 ارب روپے سے بڑھا کر 400 ارب روپے کردی۔
وفاقی حکومت نے مالی سال 2023 – 24 میں بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام کی مختص رقم میں اضافہ کیا ہے، 2021-22 میں یہ رقم 250 ارب روپے تھی جو اب بڑھا کر 400 ارب روپے کردی گئی ہے۔
مالی سال 2021 میں اس پروگرام کے لئے 250 ارب روپے مختص کئے گئے تھے، موجودہ حکومت نے 2022 -23 میں یہ رقم بڑھا کر 360 ارب روپے کردی اور رواں مالی سال کے دوران اس میں 40 ارب روپے کا مزید اضافہ کرکے 400 ارب روپے کردیا گیا ہے۔
نئے بجٹ میں یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن پر اشیا کی سبسڈی کے لئے 12 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، اور 5 ارب روپے کی اضافی رقم رمضان پیکج کے طور پر رکھی گئی ہے۔
نئے مالی سال میں بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام (BISP) کے تحت 90 لاکھ خاندانوں کو بے نظیر کفالت کیس ٹرانسفر پروگرام کی سہولت میسر ہوگی، جس کے لئے 266 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
بے نظیر تعلیمی وظائف پروگرام کا دائرہ بھی ایک کروڑ بچوں تک بڑھایا جائے گا، جس کے لئے 35 ارب روپے سے زائد رقم رکھی گئی ہے۔ جب کہ 10 ہزار طلبا کو بے نظیر انڈر گریجویٹ اسکالر شپ دیا جائے گا، جس کے لئے 9 ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔بے نظیر نشوونما پروگرام تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گا، جس پر تقریباً 21 اعشاریہ 5 ارب روپے لاگت آئے گی، جب کہ 6 ارب روپے مستحق افراد کے علاج اور اماد کے لئے پاکستان بیت المال میں رکھے گئے ہیں۔