پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ معاہدہ نہیں ہوا لیکن حکومت نے بجٹ تخمینے میں آئی ایم ایف قرض کے تقریبا 2.4 ارب ڈالر شامل کرلیے ہیں۔
وفاقی بجٹ ستاویزات کے مطابق آئی ایم ایف سے بجٹ سازی کے لئے 969 ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا جائے گا۔ یہ رقم 2.4 ارب ڈالر بنتی ہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق ختم ہونے والے مالی سال 2022-23 میں آئی ایم ایف سے بجٹ سازی کے حصول کے لیے 558 ارب روپے حاصل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا تھا تاہم جو رقم موصول ہوئی وہ 172.84 ارب روپے تھی۔
نئے مالی سال میں حکومت کو اسلامی ترقیاتی بینک سے 145 ارب روپے موصول ہونے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: بجٹ میں لنڈے کے اشیا پر ڈیوٹی ختم
اسی طرح سعودی عرب پاکستان کے بینکوں میں 870 ارب روپے کے مساوی رقم بطور ٹائم ڈیپازٹ رکھوائے گا۔
یورو بانڈز کی نیلامی سے پاکستان کو435 ارب روپے حاصل ہوں گے۔
مزید پڑھیں: وزیر خزانہ کا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے خصوصی ”ڈائمنڈ کارڈ“ کا اعلان
پاکستان کو ای سی او ممالک سے تیل ساڑھے 29 ارب روپے کی تیل کی سہولت حاصل ہونے کی توقع ہے۔
آئی ایم ایف سے قرض لینے کے باوجود پاکستان کے اخراجات پورے نہیں ہوں گے لہٰذا حکومت حکومت تجارتی بینکوں سے 1305 ارب روپے کے مساوی قرض حاصل کرے گی۔
پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے مختلف منصوبوں کےلیے ملنے والے قرضے اور گرانٹس اس کے علاوہ ہیں۔