کے الیکٹرک کے ترجمان نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ادارے کی نجکاری قوانین کے مطابق مکمل کی گئی، کےالیکٹرک کی تمام معلومات عوامی سطح پردستیاب ہیں، معاہدوں کی شرائط و تفصیلات ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق نجکاری سے اب تک کی کاوشوں کا ثبوت کراچی کی معاشی ترقی کی صورت میں موجود ہے۔ معاشی ترقی میں اہم کردار بجلی کی تقسیم کے نظام میں کی جانے والی سرمایہ کاری ہے۔
کے الیکٹرک کے ترجمان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں کے الیکٹرک کی نجکاری کے خلاف حال ہی میں ایک اہم سماعت بھی ہوئی، معزز بینچ نے درخواست کو حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف قرار دیا، معزز بینچ نے درخواست گذاروں کا کیس پروٹوکول کے تحت خارج کرنے کے بجائے واپس لینے کی اجازت بھی دی۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ درحقیقت اس وقت بھی کراچی کے 70 سے 75 فیصد علاقوں میں بجلی کی ترسیل بلا تعطل جاری ہے۔ شہر کے جن علاقوں میں لوڈشیڈنگ ہوتی ہے وہ صرف 20 سے 25 فیصد تک محدود ہیں، عدم ادائیگیوں یا بجلی چوری جیسے مسائل والے علاقوں میں 14 سے 16 گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ جن علاقوں میں مسائل میں کمی آتی ہے، وہاں بجلی کی سپلائی میں بھی بہتری آتی ہے۔
ترجمان کے مطابق کے الیکٹرک نے نجکاری کے بعد اب تک تقریباً 474 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے، نجکاری کے بعد سے اب تک بجلی کے لیے ترسیلی نقصانات کو آدھا کیا، صارفین کی تعداد کو دگنا کیا ہے۔
وضاحتی بیان میں مزید کہا گیا کہ پیداواری صلاحیت میں 5 پاور پلانٹس کا اِضافہ کیا ہے اور مزید سرمایہ کاری جاری ہے۔ اگلی ٹیرف مدت کے لیے 484 ارب روپے کی مزید سرمایہ کاری کا منصوبہ نیپرا اتھارٹی میں زیر غور ہے۔ پاور سیکٹر میں مقابلہ کی فضا کی حمایت کرتے ہوئے کے الیکٹرک نے نان ایکسکلیوسو (غیر خصوصی) ڈسٹری بیوشن لائسنس کی درخواست دی ہے۔ کے الیکٹرک اپنے صارفین کے لئے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی سلیوشنز متعارف کرانے کی خواہاں ہے، سال 2030 تک بجلی کی پیداوار کا 30 فیصد مقامی ذرائع اور قابل تجدید توانائی کے ذریعے پیدا کرنے کا منصوبہ ہے۔