فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے ٹیکس اہداف کیلئے نئے ٹیکس لگانے کی ٹھان لی۔
ذرائع کے مطابق نان فائلرز کیلئے میوچل فنڈز پر تیس فیصد ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، درآمدی لگژری اشیاء پر ود ہولڈنگ ٹیکس کو بڑھایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پراپرٹی سیکٹر میں نان فائلرز کیلئے ود ہولڈنگ ٹیکس دوگنا کیا جائے گا، نان فائلرز کیلئے پرائز بانڈز پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا، پلاٹ کی خرید و فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس نان فائلرز کیلئے دگنا ہوگا۔
بجٹ میں 720 ارب کے نئے ٹیکسز عائد کیے جائیں گے، ایف بی آر نے آئندہ مالی سال کیلئے 9200 ارب ہدف مقرر کیا گیا ہے، ایف بی آر آئندہ مالی سال 19 سو ارب اضافی اکٹھے کرے گا۔
دوسری جانب کاروباری شخصیات نے آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پیپر انڈسٹری سے وابستہ انڈسٹریلسٹ کا کہنا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلئے ایف بی آر کو فعال کیا جائے۔ ملکی ریونیو کو بڑھانے کیلئے نئے لوگوں کو ٹیکس کیلئے رجسٹرڈ کیا جائے۔
خیال رہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں ریلیف فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، تاہم کابینہ کا سائز اور افسر شاہی کے اخراجات کم کرکے بھی عوام کو ریلیف دیا جا سکتا ہے۔