وسطی امریکی ملک کوسٹا ریکا میں مگر مچھ کی پہلی ’کنواری پیدائش‘ پائی گئی۔ جس نے محققین کو نہ صرف حیرت میں مبتلا کردیا بلکہ ریسرچ کی نئی راہیں بھی کھل گئیں۔
کوسٹا ریکا کے چڑیا گھر کے منتظیمن نے دعویٰ کی ہے کہ مادہ مگرمچھ تقریبا 16 سال تک تنہائی میں رہا اور اس کے بعد مکمل طور پر بننے والے جنین ( بچہ بننے کی صلاحیت) کے ساتھ انڈے پیدا کیے۔
محققین کا کہنا ہے کہ مادہ مگرمچھ نے 2018 میں اپنے انکلوژر میں 14 انڈے پیدا کیے حالانکہ اس کا تقریبا 16 سال تک نر سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔
تحقیق کرنے والے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کوسٹا ریکا میں ’کنواری پیدائش‘ سے مگر مچھوں کے آباؤ اجداد کے بارے میں نئی معلومات مل سکتی ہیں جو تقریبا 250 ملین سال قبل ٹریا سک دور میں زمین پر چلتے تھے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ قیدی رینگنے والے جانوروں کے لیے انڈے دینا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، لیکن ساتھیوں سے الگ تھلگ رہنے کی مدت کو دیکھتے ہوئے، مگر مچھ کے ایسے انڈے دینے کو غیر معمولی سمجھا جائے گا۔
بدھ کو جرنل بائیولوجی لیٹرز میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق سائنسدانوں نے مگر مچھ کے جنین کے جینیاتی میک اپ کا تجربہ کیا۔ انہوں نے ڈی این اے سیکونس پایا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ فیکلٹی پارتھینوجینیسس (ایف پی) یا مردوں کی جینیاتی شراکت کے بغیر افزائش نسل کا نتیجہ تھا۔
تحقیقی مقالے میں ماں اور مکمل طور پر بننے والے مردہ جنین کی تصویر پیش کی گئی جسے بعد میں ٹیسٹ سے پتہ چلا کہ وہ مادہ تھی۔
فیکلٹی پارتھینوجینیسس کا رجحان ، جسے کچھ سائنس دانوں نے ”کنواری پیدائش“ سے منسلک کیا ہے ، مچھلیوں ، پرندوں ، چھپکلیوں اور سانپوں کی دیگر اقسام میں پایا گیا ہے تاہم سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ مگرمچھ میں یہ پہلی مثال ہے۔