لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹر پر تشدد کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے۔
ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز آٹھویں روز بھی بند ہونے سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمہ صحت اور اسپتالوں کی انتظامیہ ڈاکٹروں کو کام پر لانے میں ناکام ہوگئے جس سے مریضوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
مریضوں نے سرکاری اسپتالون کی او پی ڈیز کھلوانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب مریضوں کی سنوائی کہیں نہیں ہے۔ بار بار اسپتالوں کے چکر لگارہے ہیں لیکن علاج نہیں ہورہا ہے۔
یاد رہے کہ 31 مئی کو چلڈرن اسپتال میں دوران علاج جاں بحق ہونے والی ایک سالہ بچی کے لواحقین نے ڈیوٹی ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ بچی کے لواحقین نے ڈاکٹر پر تھپڑوں، لاتوں اور گھونسوں کی بارش کر دی تھی جس سے وہ زخمی ہوا۔ جس کے بعد ڈاکٹرز نے او پی ڈی بند کر کے احتجاج شروع کیا جو اب تک جاری ہے۔
دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) کے خلاف درخواست جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی طرف سے دائر کی گئی۔