گزشتہ ہفتے اردن کے ولی عہد شہزادہ حسین کی شادی ایک اہم بین الاقوامی تقریب تھی جس میں عالمی رہنماؤں کے علاوہ دنیا بھر کے شاہی خاندانوں کے بہت سے افراد نے شرکت کی۔
دنیا کے مختلف حصوں میں ہر خاص و عام کی نظریں اس تقریب پر جمی ہوئی تھیں جس کا اندازہ سوشل میڈیا پر ہونے والی گفتگو اور شیئرکی جانے والی تصاویر سے لگایا جاسکتا ہے۔
اکثر صارفین کی نظریں تو صرف نوبیاہتا جوڑے پر مرکوز تھیں جبکہ بعض تقریب کی تفصیلات اور کچھ افراد ان ملبوسات سے متعلق بات کررہے تھے جو شاہی خاندان کے افراد نے زیب تن کیے تھے۔
شاہی شادی میں ہالینڈ کی ملکہ میکسیما کا لباس پاکستانی صارفین کی توجہ کا مرکز بن گیا جنہوں نے پاکستانی ڈیزائنر ماہ پارہ خان کا تیار کردہ لہنا چولی اردن کے ولی عہد کی شادی میں پہنا۔
ماہ پارہ خان نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پر ملکہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے خاص طور ملکہ کیلئے لباس تیار کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ مغلیہ طرز کے لباس کو تیار کرنے کیلئے روایتی کام کیا گیا تھا جس پر دپکا، ریشم اور گوٹا ورک کیا گیا تھا۔
ساتھ ہی انہوں نے جنوبی ایشیا کے ڈیزائنرز کو عالمی سطح پر پذیرائی ملنے کی امید ظاہر کی۔
اس لباس میں ملکہ کی تصاویر چاہے پچھلے ہفتے ہی سامنے آئی ہوں مگر ماہ پارہ کے مطابق تقریباً ایک سال قبل یہ لباس ملکہ تک پہنچا دیا گیا تھا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ماہ پارہ نے بتایا کہ دراصل اس سلسلے کا آغاز 2019 سے ہوا جب ملکہ بطور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی خصوصی ایڈوکیٹ برائےا نکلوسو فائنانس برائے ترقی تعینات ہوئیں۔
اس دوران وہ پاکستان کے دورے پر آئیں اور کچھ پاکستانی کاروباری شخصیات سے ملاقات کی جن میں سے ایک ماہ پارہ بھی تھیں اور اپنے برانڈ ’ماہ پارہ خان‘ کی نمائندگی کر رہی تھیں۔