سربراہ عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وزراء کے بیانات الیکشن ہونے نہ ہونے کے شک و شبہات پیدا کررہے ہیں، 13 اگست اسمبلی توڑنے کی ریڈ لائن ہے ورنہ بحران سنگین ہوجائے گا۔
الیکشن سے متعلق خدشات کا اظہارکرنے والے شیخ رشید نے ایک بیان میں کہا کہ لیڈر جیل کی گرمی نہیں برداشت کرسکے لیکن ورکر قائم ہے اور گھبرایا بھی نہیں ، پارٹیاں ورکروں سے چلتی ہیں لیڈروں سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین عمل کے لیے ہوتا ہے، کیبنٹ میں رکھنےکے لیے نہیں۔ آئین کو موم کی ناک بنادیا گیا قانون ہاتھ جوڑ کرکھڑا ہے۔ تُرکیہ نے زلزے معاشی تباہی کے باوجود الیکشن کرایا جس سے اُس کے حالات ٹھیک ہوگئے۔
شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف نےدس جون کے ایجنڈے میں پاکستان کونہیں رکھا، آئی ایم ایف کے ساتھ سعودی عرب اور یو اے ای کی مالیاتی امداد بھی خطرے میں ہے۔ آئی ایم ایف کہتا ہے پاکستان میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، 9 ہفتے کی حکومت کو اندازہ ہے کہ عوام کے دلوں میں اُن کے لیے غم وغصہ اور نفرت ہے۔
انہوں کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن میں ن لیگ کے ساتھ ہاتھ نہیں ہتھوڑا ہوگا، اگر انتخابات وقت پر نہ ہوئے تو حالات مزید سنگین اور گھمبیر ہوجائیں گے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ریاست کو نہیں اپنی تباہ حال سیاست کو بچانا چاہتی ہے، روزانہ 41 ارب روپے کا قرضہ غریب کے گلے پڑ رہا ہے، ملک سیاسی، معاشی و اقتصادی کے شدید ترین بحران میں داخل ہوگیا ہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ انتظامیہ سپریم کورٹ کے اختیارات میں مداخلت اورججوں کی تضحیک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کررہی ہے، تمام مسائل کا حل الیکشن میں ہے، بےگناہوں سے جیلیں بھرنے میں نہیں۔