بھارتی اداکارنصیر الدین شاہ کے پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں سے متعلق ایک بیان پر عام صارفین کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سابقہ اہلیہ اور اداکارہ منشاء پاشا نے بھی ردعمل دیا ہے۔
نصیرالدین کو ایسا لگتا ہے کہ پاکستان سے سندھی زبان ختم ہوچکی ہے اور اب اسے کوئی نہیں بولتا ۔اس بیان پرسوشل میڈیا پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، دیگرصارفین کے علاوہ ریحام خان اور منشاء پاشا کے دلچسپ تبصرے بھی سامنے آئے۔
نصییرالدین شاہ کا کہنا ہے کہ بلوچی، دری، سرائیکی، پشتو اور دیگر زبانیں بولی جاتی ہیں تاہم ساتھ انہوں نے انتہائی پُریقین لہجے میں کہا کہ سندھی زبان پاکستان میں نہیں بولی جاتی۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس عجیب وغریب دعوے پراداکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے دلچسپ تبصروں میں اُن پر صورتحال واضح کی۔
منشاء پاشا نے اس ویڈیو کلپ کو شیئر کرتے ہوئے ری ٹویٹ کیا کہ انہیں سندھی ہونے پر فخرہے اور وہ اپنے گھرمیں یہی زبان بولتی ہیں اس لیے انہیں اس بات سے اختلاف ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی سابقہ اہلیہ ریحام خان بھی تبصرہ کرنے والوں میں شامل تھیں تاہم ان کا فوکس بھارتی اداکار سے زیادہ ’مخالفت‘ پررہا، ریحام نے طنزاً لکھا، ’میرا خیال ہے پی ٹی آئی کا اسکرپٹ رائٹران (نصیرالدین شاہ) کیلئے ریسرچ کررہا ہے۔‘
اس کے علاوہ اقلیتی رکن سندھ اسمبنلی دیوان سچل نے اپنی ٹویٹ میں نصیرالدین شاہ کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ اداکار کو ایسا خیال آیا بھی کہاں سے۔
کئی صارفین نے طنزاً لکھا کہ ایسی باتیں وہی کرسکتا ہے جو کبھی سندھ آیا ہی نہ ہو۔
بیشترنے اداکار کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہوئے لکھا کہ سندھ میں آکر خود سندھی بولنے والوں کو دیکھ جائیں۔
ایک دل جلے صارف نے لکھا، ’جی ہاں ہم معدوم ہو چکے ہیں۔ میں موئن جودڑو کے ٹیلوں سے ٹویٹ کررہا ہوں۔ دریائے سندھ صدی پہلے خشک ہو گیا تھا۔ سندھی اب پاکستان میں نہیں بولی جاتی، یہ سب چینی اور اُردلش ہیں‘۔