نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیب نوٹس میں لگائے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں بشریٰ بی بی نے بطور گواہ طلبی کا جواب جمع کروادیا۔
مزید پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل: بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت غیر مؤثر قرار
بشری بی بی نے نیب راولپنڈی کے نوٹس میں لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ میری نیب طلبی کی تاریخ والے دن ہی آپ نے میرے شوہر کو بھی طلب کیا ہے، 8 جون کو بھی اپنے شوہر کے ہمراہ نیب میں پیش ہوں گی۔
عمران خان کی اہلیہ نے جواب میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم مطابق آپ شامل تفتیش کرنے کے لیے ٹھوس مواد مہیا کریں۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ مجھے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق کوئی معلومات نہیں، 458 کنال زمین ، 285 ملین روپے ، بلڈنگ و دیگر ڈونیشنز بی ٹی ایل نے القادر ٹرسٹ کو ڈونیشن ایگریمنٹ کے تحت دیں، ڈونیشن دستاویز کی کاپی القادر ٹرسٹ کے چیف فنانشل افسر، سی آئی ٹی کو 23 مئی 2023 کو فراہم کر چکے ہیں، القادر یونیورسٹی ایک ٹرسٹ ہے جس سے کسی شخص یا اس کے ٹرسٹیز کو کوئی فائیدہ نہیں جو دستاویزات مانگے گئے وہ القادر ٹرسٹ کے چیف فنانشل افسر کے پاس ہیں۔
دوسری جانب 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس کی تحقیقات کے معاملے پر نیب راولپنڈی کی ٹیم نے زمان پارک پہنچ کرسابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کو طلبی کے نوٹسز موصول کروادیے۔
190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس میں نیب راولپنڈی نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو طلب کررکھا ہے۔
نیب کی ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی اور بشرا بی بی کو طلبی کا نوٹس وصول کرانے زمان پارک پہنچی، جہاں سربراہ پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم نے نیب راولپنڈٰی کی ٹیم سے نوٹس موصول کیا۔
نیب نے سربراہ پی ٹی آئی کو 8 جون جبکہ بشریٰ بی بی کو 13 جون کو طلب کیا ہے۔
نیب کی ٹیم نوٹس وصول کروا نے کے بعد زمان پارک سے روانہ ہو گئی۔
اس سے قبل نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نیب راولپنڈی میں پیش نہیں ہوئے، نیب نے دونوں کی جانب سے کل پیش ہونے کی استدعا منظور کرلی۔
مزید پڑھیں: القادر ٹرسٹ کیس: احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کرلی
عمران خان نے نیب کے سامنے 8 جون کو پیش ہونے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہونا ہے، سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے 7 جون کو نیب کے سامنے نہیں پیش ہو سکتا، پولیس کو سیکیورٹی انتظامات کرنے پڑتے ہیں، نیب نے استدعا قبول کرلی۔
نیب نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ملک بھر میں 5 ایکسائز محکموں سے سابق وزیراعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، زلفی بخاری اور شہزاد اکبر کی گاڑیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے نام 1300 سی سی گاڑی، زلفی بخاری کے نام ایک لگثرری 5000 سی سی گاڑی اور شہزاد اکبر کے نام 3 گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں تاہم بشریٰ بی بی اور فرح گوگی کے نام کوئی بھی گاڑی رجسٹرڈ نہیں۔
محکمہ ایکسائز اسلام آباد نے نیب کو تحریری طورپر آگاہ کردیا ہے۔
گزشتہ روز نیب راولپنڈی نے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں نیب راولپنڈی نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو آج 11 بجے طلب کیا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو نیب سوالنامے کے تمام سوالات کے جواب لانے کے ساتھ کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔
نیب نے عمران خان کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے دوبارہ کا نوٹس جاری کیا تھا۔
نیب نے بشری بی بی کو بطور گواہ نوٹسزجاری کیے تھے۔
نیب کی جانب سے عدالت میں بتایا گیا تھا کہ بشری بی بی کی گرفتاری نہیں چاہیئے، بشری بی بی سے القادر ٹرسٹ کی دستاویزات رجسٹریشن اور ایچ ای سی سے رجسٹریشن سمیت ملنے والے عطیات کی تفصیل بھی طلب کی گئیں ہیں۔
ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو اطلاعات تھی کہ ان کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔