پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعجاز چوہدری کو جیل میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ میں درخواست اعجاز چوہدری کی اہلیہ سلمیٰ اعجاز نے دائر کی، جس میں آئی جی جیل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار
دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اعجاز چوہدری سینیٹر اور عمر رسیدہ شہری ہیں، 9 مئی کے واقعات کے بعد اعجاز چوہدری کو گرفتار کر کے جیل میں رکھا گیا ہے، کیمپ جیل میں اعجاز چوہدری کو قانون کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کی جارہی، اعجاز چوہدری کو جیل میں ادویات، کھانا فراہم کرنے سمیت سہولیات نہیں دی جارہی ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت جیل کو اعجاز چوہدری کو سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے۔
مزید پڑھیں: اعجاز چوہدری کی گرفتاری کالعدم قرار دینے کا تحریری حکم نامہ جاری
یاد رہے کہ کچھ روز قبل پولیس نے پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز چوہدری کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔
جس کے بعد 25 مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے اعجاز چوہدری کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: عسکری ٹاورحملہ: پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اعجاز چوہدری کو عدالتی احکامات کے بعد اڈیالہ جیل سے رہائی ملی لیکن انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔