سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور کارکنوں کی مینٹیننس آف پبلک آرڈیننس (ایم پی او) کے تحت نظر بندی کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔
جسٹس یوسف علی سعید اور جسٹس محمد عبد الرحمان پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کی ایم پی او کے تحت نظر بندی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
تحریک انصاف کے وکیل رہنما جلیل خان مروت ایڈووکیٹ نے محکمہ داخلہ کا حکم نامہ چیلنج کیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ حکومت سندھ نے 263 کارکنان و رہنماؤں کو سندھ کی مختلف جیلوں میں نظر بند کردیا ہے، کارکنان کو دفاع کا موقع دیے بغیر جیل میں ڈالنا خلاف آئین اقدام ہے، عدالت محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کو معطل کرنے کے احکامات جاری کرے، گرفتار کارکنان کو فوری رہا کیا جائے اور مزید کارکنان کی گرفتاری روکی جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے اس لیے مزید کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر وزارت داخلہ اور حکومت سندھ سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
جسٹس محمد جنید غفار اور جسٹس ارباب علی ہاکرو پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو لاپتہ افراد کو بازیاب کروانے کی نئی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزاروں کے وکیل نے مؤقف دیا کہ شہر کے مختلف علاقوں سے شہری لاپتہ ہوئے، استدعا ہے کہ ان کی بازیابی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
عدالت نے وزارت داخلہ، حکومت سندھ سمیت دیگر کو 20 جون کے لیے نوٹس جاری کردیے۔
سندھ ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق آئندہ سماعت پر جواب جمع کروایا جائے۔
ادھر سندھ ہائیکورٹ نے افغان شہریوں کو پاکستانی قومی شناختی کارڈ جاری کرنے کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے۔
سندھ ہائیکورٹ میں افغان شہریوں کو پاکستانی قومی شناختی کارڈ جاری کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ نادرا کی جانب سے افغان شہریوں کو غیر قانونی طریقے سے شناختی کارڈ جاری کیے جارہے ہیں، نادرا سے افغان شہریوں کو جاری کیے گیے شناختی کارڈ کی تفصیلات طلب کی جائیں، افغان شہریوں کو جاری کیے گیے ڈومیسائل پی آر سی سمیت دیگر دستاویزات منسوخ کی جائیں، نادرا نے افغان شہری سید شفیع اللہ کو شناختی کارڈ جاری کردیا ہے۔ جب تک درخواست کا فیصلہ نہیں ہوجاتا سید شفیع اللہ کا شناختی اور پاسپورٹ کی تجدید نا کی جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست دائر کرنے سے پہلے متعلقہ فورم سے کیون رجوع نہیں کیا گیا؟۔
سندھ ہائیکورٹ نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے۔