لاہور ہائی کورٹ نے ظل شاہ قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کنفرم کردی ہے۔
ظل شاہ قتل کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت میں توسیع کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں عمران خان ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ چئیرمین پی ٹی آئی شامل تفتیش ہوگئے ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ کون کون سی دفعات کے تحت درخواستگزار کے خلاف مقدمہ ہے۔
عدالت نے کہا کہ جو دفعات شامل کی گئیں ہیں وہ قابل ضمانت ہیں یا نہیں، اس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ جن مقدمات کے تحت درخواست گزار کا نام مقدمے میں شامل کیا گیا وہ قابل ضمانت ہیں۔
سرکاری وکیل نے مقدمے کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر کی تبدیلی کی وجہ سے تفتیش مکمل نہیں ہو سکی۔
سماعت کے دوران عدالتی حکم پر شریک ملزم کابیان عدالت میں پڑھ کر سنایا گیا۔ عدالت نے کہا کہ 3 پراسیکیوٹر کھڑے ہیں، قابل ضمانت مقدمے میں ضمانت کیسے روک لوں، جو ایف آئی آر پڑھی اس سے ملزم کا کیا تعلق بنتا ہے۔
بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے چئیرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت کنفرم کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔