**کوئٹہ میں ائر پورٹ روڈ پرعالمو چوک کے قریب فائرنگ سے سپریم کورٹ کے وکیل عبدالررزاق شرجاں بحق ہوگئے۔ وہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف سنگین غداری کیس کے درخواست گزارتھے۔ **
عبدالرزاق شر اپنی گاڑی میں جارہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پرہی جاں بحق ہوگئے۔
وکیل پر قاتلانہ حملے کے بعد پولیس جائے وقوعہ پرپہنچی اورشواہد اکھٹے کیے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرکے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
سینئروکیل امان اللہ کنرانی کا کہنا ہے کہ عبدالرزاق کی خاندانی دشمنی بھی چل رہی تھی اور وہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف سنگین غداری کیس کے پٹیشنر بھی تھے۔
انہوں نے کہا کہ کیس کل بلوچستان ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے مقرر تھا ، اس واقعے کی ہرپہلو سے تحقیقات ہونی چاہیے۔
پولیس سرجن کے مطابق ایڈووکیٹ عبدالرزاق کو 16 گولیاں لگیں ، ان پرنائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کی گئی۔
پولیس سرجن نے بتایا کہ وکیل کی موت سرمیں7گولیاں لگنےسےہوئی۔
عبدالرزاق شرکے اہلخانہ نے پوسٹمارٹم کرانےسےانکارکردیا۔
وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور وزیرداخلہ ضیالانگو نے عبدالرزاق شر کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعہ کی رپورٹ کرلی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے واقعے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ملوث عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایاجائے گا۔
وزیرداخلہ ضیا لانگو کا کہنا ہے کہ اس قسم کی دہشتگردی برداشت نہیں کی جائےگی، وکلا ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں اور اس سے قبل بھی بہت سےوکلاء دہشتگردی کاشکارہوئے۔