لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کلمہ چوک پر کنٹینر جلانے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما محمود الرشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ ہر جیل بھج دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی جج عبہر گل خان نے کلمہ چوک پر کنٹینر جلانے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید گرفتار
پولیس کی درخواست پر محمود رشید کو تھانہ نصیر آباد کے مقدمے میں جیل سے طلب کیا گیا۔
پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ میاں محمود الرشید سے تفتیش کرنی ہے، محمود الرشید نے جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے لیے کارکنان کو اکسایا، ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
محمود الرشید نے عدالت کو بتایا کہ مجھے ایک کے بعد دوسرے مقدمے میں گرفتار کیا جا رہا ہے، تمام مقدمات میں بدنیتی کی بنیاد پر ملوث کیا گیا ہے۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے محمود الرشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔
مزید پڑھیں: یاسمین راشد اور محمود الرشید ڈٹ گئے، ہم پارٹی نہیں چھوڑ رہے
دوسری جانب لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی کے گرفتار 46 کارکنان کی درخواست ضمانت پر حتمی دلائل طلب کرلیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت کی۔ ملزمان کے وکلا نے ضمانت کی درخواستوں پر دلائل دیے۔
عدالت نے ریماکس دیے کہ چند ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر دلائل باقی ہیں، آئندہ سماعت پر وکلاء اپنے دلائل مکمل کریں، تمام درخواستوں پر ایک ساتھ فیصلہ سنایا جائے گا۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ پراسیکیوشن نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھجوانے کے فیصلہ کو چیلنج کر رکھا ہے۔ ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڑ کینٹ میں مقدمہ درج ہے، ملزمان پر جناح ہاؤس پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ کا الزام ہے، پراسکیوشن ان ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنا چاہتی ہے۔
عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت 12 جون تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے گرفتار ملزمان کو 11 مئی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا تھا۔