سپریم کورٹ نے ملک بھر میں انتخابات ایک دن کرانے کے کیس میں آخری سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے سیاسی جماعتیں ایک تاریخ پر ملک بھر میں انتخابات پر متفق ہوجائیں گی۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جماعتوں کی سیاسی ایشو کو مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش قابل ستائش ہے، سیاسی ایشوز مذاکرات اور اتفاق رائے سے ہی بہتر انداز میں حل ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب انتخابات نظر ثانی کیس : حکومت کا مسئلہ تو نئے قانون سے حل ہوگیا، چیف جسٹس
عدالت نے اپنے حکم نامے میں مزید کہا کہ توقع ہے سیاسی جماعتیں ایک تاریخ پر ملک بھر میں انتخابات پر متفق ہوجائیں گی، پی ٹی آئی اور حکومتی کمیٹیاں مذاکرات پر اپنی اپنی رپورٹس جمع کرائیں، سعد رفیق نے بتایا کہ ایک ساتھ انتخابات پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔
تحریری حکم نامے کے مطابق سعد رفیق نے کہا مذاکرات جاری رہے تو تاریخ پر بھی اتفاق ہوجائے گا، شاہ محمود نے مذاکرات میں پیشرفت پر مایوسی کا اظہار کیا، مقدمہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا گورنر اسٹیٹ بینک کو براہ راست الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے کا حکم
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 4 اپریل کو اپنے حکم میں پنجاب میں انتخابات کے لئے 14 مئی کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور اداروں کو الیکشن کمیشن کی مالی و دیگر لحاظ سے معاونت کی ہدایت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے تمام اداروں کو 10 اپریل تک اپنی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 11 اپریل کو اپنا جواب جمع کرایا، جس میں بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے فنڈزفراہم کئے گئے اور نہ ہی سیکیورٹی سے متعلق معاملات طے پاسکے ہیں ۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے صدر کو ایک دن انتخابات کی ایڈوائس کیوں نہیں دی، چیف جسٹس
3 مئی کو الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائرکی تھی، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے انتخابات میں تاریخ دینے پر اعتراض اٹھایا تھا اور مؤقف پیش کیا تھا کہ الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس نہیں ہے۔