بابوسر جلکھڈ روڈ کو کم مسافت اور خوبصورت مناظر کی بدولت گلگت بلتستان کے سیاحت کی لائف لائن کی حیثیت حاصل ہے۔
موسم سرما میں برفباری کے باعث سات ماہ کے لئے یہ شاہراہ آمد ورفت کے لئے بند رہتی ہے۔ لیکن اب شاہراہ سے برف ہٹانے کا کام شروع ہوچکا ہے۔
جلکھڈ روڈ ناران کو گلگت بلتستان کے تاریخی درہ بابوسر کے راستے جوڑتا ہے۔
درہ بابوسر سطح سمندر سے 13 ہزار 700 فٹ کی بلندی پر واقع ہے، اسی لئے سال کے تقریباً 7 ماہ تک برف سے ڈھکا رہتا ہے۔
مئی کے آغاز کے ساتھ ہی اس شاہراہ سے برف ہٹانے کا کام شروع کردیا جاتا ہے۔
اس سال بھی مئی کے اوائل میں برف ہٹانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا تھا، مگر شاہراہ تاحال بحال نہیں ہوسکی ہے۔
لیکن امید کی جارہی ہے کہ اگلے ایک دو روز میں یہ سڑک ٹریفک کیلئے بحال ہوجائے گی۔
اس روڈ کی بندش سے گلگت بلتستان کی سیاحت منجد ہوجاتی ہے، اور شاہراہ قراقرم پر سفر سے گلگت بلتستان سے اسلام آباد کے سفر کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔
فی الحال ناران سے لولا سر اور چلاس سے بابوسر ٹاپ تک برف ہٹا دی گئی ہے۔